شوپیاں (جموں کشمیر) :لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے تحت پیر کو سرینگر پارلیمانی سیٹ پر ووٹنگ ہوئی۔ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد پہلی مرتبہ لوک سبھا انتخابات منعقد ہوئے اور حد بندی کے بعد سرینگر پارلیمانی نشست کو وسطی کشمیر کے گاندربل سے جنوبی کشمیر کے شوپیاں علاقے تک توسیع دی گئی۔ 17لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز میں سے قریب 40فیصد لوگوں نے ہی حق رائے دہی کا استعمال کیا جن میں شوپیاں علاقے کے ایک سرگرم عسکریت پسند کے والد بھی شامل ہے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بھی ڈاؤن ٹاؤن سرینگر کی طرح عام طور پر انتخابات کا بائیکاٹ ہی ہوتا تھا تاہم گزشتہ روز شوپیاں میں بعض علاقوں میں ووٹرز لمبی قطاروں میں انتظار کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ وہیں ضلع شوپیاں کے چھوٹی پورہ علاقے کے ایک سرگرم عسکریت پسند شاہد کٹے کے والد محمد یوسف کٹے نے بھی ووٹ ڈال کر جمہوری عمل میں شرکت کی۔ ووٹ ڈالنے کے بعد انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ وہ اپنے گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالیں اور اپنے ووٹ کو ضائع نہ کریں۔