اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

خالصتان حامی پنو کی رام مندر کو اڑانے کی دھمکی، کہا 'ایودھیا میں تشدد ہوگا، ہندوتوا کی بنیاد ہلا کر رکھ دیں گے' - KHALISTANI THREATENS RAM MANDIR

ایودھیا میں اعلیٰ افسران نے رام جنم بھومی کمپلیکس کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ ایسی دھمکیاں پہلے بھی کئی بار مل چکی ہیں۔

بم سے اڑانے کی دھمکی کے بعد مندر میں سکیورٹی سخت
بم سے اڑانے کی دھمکی کے بعد مندر میں سکیورٹی سخت (ETV Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 12, 2024, 10:45 AM IST

ایودھیا: رام مندر کو ایک بار پھر بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ خالصتان حامی اور سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک ویڈیو جاری کرکے یہ دھمکی دی۔ پنوں نے کہا کہ رام مندر میں 16 اور 17 نومبر کو تشدد ہوگا۔ ہندوتوا نظریے کی بنیاد ایودھیا کو ہلا کر رکھ دیں گے۔ اس دھمکی کے بعد رام مندر کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

خالصتانی پنوں کی طرف سے جاری کیے گئے ویڈیو میں رام مندر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی پوجا کے مناظر بھی شامل ہیں۔ دھمکی کے بعد رام جنم بھومی کمپلیکس ہائی الرٹ پر ہے۔ سکیورٹی اہلکاروں نے پورے احاطے کا معائنہ کیا اور سکیورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کر دیا۔

ایس پی سیکورٹی بلرامچاری دوبے نے اے ٹی ایس اہلکاروں اور پولیس فورس کے ساتھ رام جنم بھومی کے درشن راستے سمیت پورے کمپلیکس کے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ کیمپس کی سکیورٹی پہلے سے ہی ناقابل تسخیر ہے۔ پورے احاطے کی 24 گھنٹے مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔

سی او ایودھیا آشوتوش تیواری نے کہا کہ پنوں کا ویڈیو ان کے علم میں ہے۔ ایودھیا اور رام جنم بھومی کی سیکورٹی سخت ہے۔ الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ آئی جی پروین کمار نے کہا کہ 'دہشت گرد پنوں سے دھمکی کی اطلاع ویڈیو کے ذریعے ملی ہے۔ اس طرح کے بیانات پہلے بھی جاری ہو چکے ہیں۔ ہم سکیورٹی انتظامات کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں:جس مقام پر مسجد تھی مسجد ہے اور مسجد رہے گی، بابری مسجد زندہ باد: لوک سبھا میں اویسی کی تقریر

اس سے قبل سال 2024 میں بھی 22 اگست کو دھمکی دی گئی تھی۔ یہ دھمکی رام جنم بھومی تیرتھ شیتر ٹرسٹ کے ہیلپ ڈیسک موبائل نمبر پر واٹس ایپ کے ذریعے دی گئی۔ لکھا تھا کہ مندر بہت جلد تباہ ہو جائے گا۔ یہاں مسجد بنائیں گے۔ اس دھمکی کے بعد یوپی اے ٹی ایس نے ملزم محمد مقصود کو 14 ستمبر کو بہار کے بھاگلپور سے گرفتار کر لیا تھا۔

متعلقہ عنوان:بابری مسجد کی تعمیر کسی مندر پر نہیں کی گئی تھی: معروف مؤرخ عرفان حبیب

اسی تناظر میں رواں سال 28 مئی کو سوشل میڈیا انسٹاگرام پر ایک دھمکی آمیز پوسٹ سامنے آئی تھی۔ اس کے بعد 112 نمبر پر کال کی گئی اور کہا گیا کہ مندر کو دھماکے سے اڑا دیا جائے گا۔ بعد ازاں بلوا تکیہ، کشی نگر کے رہنے والے ایک 16 سالہ نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ اس کی دماغی حالت خراب ہے۔

مزید پڑھیں:

بابری مسجد کے اصل ذمہ داری تو وہ ہیں جن کے دور میں مورتی رکھی گئی تھی: سابق وزیر شاہد منظور

ایودھیا میں رام مندر کی تقریب میں شرکت پر امام کے خلاف فتویٰ جاری، فون پر دھمکیاں

ABOUT THE AUTHOR

...view details