اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

زینہ پورہ، شوپیاں: 2019میں بائیکاٹ 2024میں 40فیصد ووٹنگ - Lok Sabha Election 2024

سال 2019میں لوک سبھا انتخابات کے دوران زینہ پورہ، شوپیاں کے کئی پولنگ مراکز پر ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا تاہم اس بار کے الیکشن میں زینہ پورہ کے پولنگ مراکز پر لوگوں لمبی قطاریں دیکھنے کو ملی۔

شوپیاں کے وہ پولنگ مراکز جہاں مکمل بائکاٹ کیا جاتا تھا
شوپیاں کے وہ پولنگ مراکز جہاں مکمل بائکاٹ کیا جاتا تھا (ای ٹی وی بھارت)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 25, 2024, 4:22 PM IST

Updated : May 25, 2024, 7:21 PM IST

زینہ پورہ شوپیاں (ای ٹی وی بھارت)

شوپیاں (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں زینہ پورہ (اسمبلی) حلقے میں کئی ایسے علاقے ہیں جنہیں حساس ترین علاقوں میں شمار کیا جاتا تھا اور گزشتہ انتخابات یعنی سال 2019 کے پارلیمانی انتخابات کے دوران اس علاقے کے کئی پولنگ مراکز پر ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا۔ تاہم ہفتہ کو چھٹے مرحلے کے تحت ہوئی ووٹنگ میں لوگوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملی اور تقریبا چالیس فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔ ماضی میں بائیکاٹ والے علاقوں میں وآسوہالن، مغل پورہ، ٹینگ ونی، پہنو، آڑو، رامنگری،ریشی نگری، وہیل،ک اپرن اور اویند سمیت کئی ایسے علاقے ہیں جہاں عوام نے مکمل بائیکاٹ کیا تھا۔ یہ بائیکاٹ عوامی ناراضگی اور سیاسی بے چینی کی وجہ سے تھا۔

یہ علاقے 'انتہائی حساس'' ہونے کی وجہ سے بھی یہاں بائیکاٹ کے لوگ ووٹنگ میں حصہ لینے سے کتراتے تھے۔ تاہم، آج کے پارلیمانی انتخابات میں یہاں کی صورت حال بالکل مختلف نظر آ رہی ہے۔ پولنگ کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور لوگ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لئے گھروں سے باہر آئے۔ سال 2019 کے انتخابات میں عوامی اعتماد کی شدید کمی کے باعث بھی بائیکاٹ کیا جاتا تھا۔ مقامی آبادی حکومت اور انتخابی عمل کے خلاف اپنے عدم اعتماد کا اظہار کر رہی تھی۔ سیاسی رہنماؤں کی ناکامی، ترقیاتی منصوبوں کی کمی اور سیکورٹی کی غیر یقینی صورت حال جیسے عوامل نے بائیکاٹ کو تقویت بخشی تھی۔

حساس علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں پر سیکورٹی خدشات بھی بہت زیادہ تھے۔ عسکریت پسندوں کی موجودگی، سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز اور بار بار کی جھڑپیں (انکاؤنٹر)، پتھراؤ کے واقعات کے علاوہ نامعلوم افراد کی جانب سے سرکاری عمارتوں کو نظر آتش کرنا لوگوں کے دلوں میں خوف پیدا کرتا تھا۔ ان حالات میں لوگ اپنے گھروں سے نکلنے اور ووٹ ڈالنے سے خوفزدہ تھے۔

آج کے پارلیمانی انتخابات میں زینہ پورہ کانسٹیچونسی کی پولنگ شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ یہ تبدیلی اس بات کی عکاس ہے کہ عوام نے دوبارہ انتخابی عمل پر اعتماد کرنا شروع کر دیا ہے۔ لوگ اب اپنے مسائل کے حل کے لیے ووٹ کے ذریعے آواز اٹھانے پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ تبدیلی اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے کہ عوامی مسائل کا حل اور ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل عوامی اعتماد کو بحال کرنے میں کتنی اہم ہے۔ ادھر، سیاسی جماعتوں نے اس تبدیلی کو مثبت قرار دیتے ہوئے ووٹ ڈالنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں:مجھے پارلیمینٹ سے دور رکھنے کی سازش کی جا رہی ہے: محبوبہ مفتی

Last Updated : May 25, 2024, 7:21 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details