مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 'تاپس پال نہ صرف ایک اداکار بلکہ ایک کامیاب سیاست داں بھی تھے۔ ان کے گزرجانے پر بے حد افسوس ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'تاپس پال کی موت کی خبر سن کر صدمہ پہنچا۔ ان کے انتقال سے ریاست کو بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔'
وزیراعلیٰ نے لکھا ہے کہ 'اس وقت تاپس پال کی بیوہ اور ان کی بیٹی سوہانی سے ہمدردی ہے اور امید کرتی ہوں کہ وہ جلد ہی اس صدمے سے ابھر جائیں گی۔'
واضح رہے کہ ترنمو ل کانگریس کے سابق رکن پارلیمان و مشہور ادا کار تاپس پال کا آج صبح دل کا دوڑہ پڑنے کی وجہ سے انتقال ہوگیا۔
اس وقت ان کی عمر 61 برس تھی۔ پال کا ممبئی کے ایک پرائیوٹ اسپتال میں انتقال ہوا۔
سال 1958میں پیدا ہونے والے تاپس پال نے اپنے کیئریر کی شروعات 1980میں بنگلہ فلم دادر کرتیسے کیا تھا۔1981میں صاحب میں بہترین اداکاری کی وجہ سے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔1984میں انہوں نے بالی ووڈ فلم ابودھ کے ذریعہ ڈیبیوٹ کیا تھا۔
سال 2009اور 2014میں انہوں نے ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر کرشنا نگر لوک سبھا حلقے سے انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی۔
روز ویلی چٹ فنڈ گھوٹالہ میں ملوث ہونے کے الزام میں انہیں 2016میں گرفتار کیاگیا تھا۔13مہینے جیل میں رہنے کے بعدانہیں ضمانت مل گئی تھی۔اس کے بعد سے ہی وہ سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کش ہوگئے تھے۔ان کے پسماندگان میں بیوی نندینی پال اور بیٹی سوہنی پال ہیں۔