مغربی بنگال کے جوبی دیناج پور ضلع کے بالوگھاٹ میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ دوسروں کی طرح لوگوں کو گمراہ کرنے کی میری عبادت نہیں ہے۔ میرے بیان کو توڑ مڑوڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اس طرح کی باتیں کرنے والوں کا تاریخی معاہدے کا علم نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ جو لوگ بھارتی شہریوں کو ملک بدر کرنے کی باتیں کرتے ہیں انہیں تاریخی معاہدے سے متعلق جانکاری نہیں ہے۔ انہیں تاریخی معاہدے کا علم ہوتا ہے وہ بھارت میں رہنے والے لوگوں کو ملک بدر کرنےکی باتیں کبھی نہیں کرتے ہیں۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ نہرو۔ لیاقت سمجھوتہ اور اندرا گاندھی اور مجیب الرحمان کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کو پڑھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ بغیر ان معاہدے کو پڑھے اس پر کوئی بات نہیں کرنی چاہئے۔ میں پڑھ ہی بات کررہوں ہے ۔ اگر اس پر کسی کو شبہ ہے تو آئیں مجھ سے بات کریں۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ملک ایک شخص ایسا بھی ہے جو ہر شہری کو شہریت ترمیمی ایکٹ پر بات کرنے کے لئے چیلنج کرتا ہے۔ میں انہیں کہتی ہوں کہ جناب آئیے بات کرتے ہیں۔ پتہ چل جائے گا کہ کون جھوٹ بول رہا ہے اور کون سچ پر ہے۔
انہوں نے کہاکہ میراہر فون ٹیپ کیا جاتا ہے۔ کچھ بھی بولنے سے قبل اس پر غور وفکر کرتی ہوں کیوںکہ مجھے پتہ ہے کہ میرے خلاف سازش کی جاتی ہے اور میر ا فون کال ٹیپ کیا جاتا ہے۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ ممتا بنر جی نے کہاکہ ماں ماٹی مانش پارٹی ترنمول کا نگریس کے خلاف سی پی ایم اور بی جے پی دونوں ایک پلیٹ فارم پر آ چکی ہیں۔ بنگال کے لوگوں کو ان دونوں سے ہشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری ملنے کے بعد سے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے نئے قانون کے خلاف تحریک چلا رہیں ہیں۔
وزیراعلیٰ کی ہدایت ریاست کے تمام اضلاع میں نئے قانون کے خلاف جلسہ وجلوس کا اہتمام کیا جارہا ہے ۔ریاست کے کل 294 اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جا ری ہے ۔