مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر لال بازار کی جانب سے ریاست کے عوام کو واٹس ایپ استعمال کرنے کو لے کر سخت انتباہ دیا گیا ہے۔
کولکاتا پولیس نے ریاست کے عوام کو انتباہ دیا ہے کہ واٹس ایپ استعمال کرنے کے دوران احتیاط برتیں ورنہ آپ مشکل میں پڑ سکتے ہیں۔
کولکاتا پولیس کے سائبر کرائم نے عام لوگوں کے لئے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگلے چند دنوں تک واٹس ایپ استعمال کرنے کے دوران تھوڑی سی لاپرواہی کئی پریشانیاں کھڑی کر سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واٹس ایپ استعمال کرنے کے دوران خبردار رہنے کی ضرورت ہے اس میں کسی جعلساز گروہ نہیں بلکہ خود واٹس ایپ کمپنی کی پالیسی کی وجہ سے عام لوگوں کو بھاری خمیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے۔
کولکاتا پولیس کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ استعمال کرتے وقت کسی بھی انجان شخص کی جانب سے بھیجے گئے میسج کے لنک کو نہ کھولیں۔ لنک کھولنے کا مطلب آپ کی تمام خفیہ معلومات عام ہو سکتی ہیں۔
کولکاتا پولیس کے مطابق انجان لوگوں کی جانب سے کبھی پیغام بھیجا جائے گا تو کبھی لنک بھیجا جائے. اس کے علاوہ جعلی واٹس ایپ کوڈ بھیجا جائے گا. ایک دن میں تین سے چار مرتبہ ایسا ہوسکتا ہے، آپ کو پولیس سے رابطہ کرنے سے پہلے تک ان سب چیزوں کو نظر انداز کرنا ہے۔
کولکاتا پولیس کے مطابق ایک بار پولیس کے پاس شکایت پہنچی اس کے بعد لوگوں کو پریشانیوں سے نجات دلانے کی تمام ذمہ داریاں ہماری یعنی پولیس کی ہے.
ذرائع کے مطابق واٹس ایپ کمپنی کی نئی پالیسی عام بھارتی شہریوں کے لیے آفت بنی ہوئی ہے، اس نئی پالیسی کی وجہ سے عام لوگوں کی نجی معلومات عام ہونے کا خطرہ ہے. اس کے ساتھ ساتھ واٹس ایپ ہیک بھی ہو سکتا ہے۔
واٹس ایپ استعمال کرنے کے دوران احتیاط برتیں: کولکاتا پولیس
کولکاتا پولیس نے ریاست کے عوام کو انتباہ دیا ہے کہ واٹس ایپ استعمال کرنے کے دوران احتیاط برتیں ورنہ آپ مشکل میں پڑسکتے ہیں.
مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر لال بازار کی جانب سے ریاست کے عوام کو واٹس ایپ استعمال کرنے کو لے کر سخت انتباہ دیا گیا ہے۔
کولکاتا پولیس نے ریاست کے عوام کو انتباہ دیا ہے کہ واٹس ایپ استعمال کرنے کے دوران احتیاط برتیں ورنہ آپ مشکل میں پڑ سکتے ہیں۔
کولکاتا پولیس کے سائبر کرائم نے عام لوگوں کے لئے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگلے چند دنوں تک واٹس ایپ استعمال کرنے کے دوران تھوڑی سی لاپرواہی کئی پریشانیاں کھڑی کر سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واٹس ایپ استعمال کرنے کے دوران خبردار رہنے کی ضرورت ہے اس میں کسی جعلساز گروہ نہیں بلکہ خود واٹس ایپ کمپنی کی پالیسی کی وجہ سے عام لوگوں کو بھاری خمیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے۔
کولکاتا پولیس کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ استعمال کرتے وقت کسی بھی انجان شخص کی جانب سے بھیجے گئے میسج کے لنک کو نہ کھولیں۔ لنک کھولنے کا مطلب آپ کی تمام خفیہ معلومات عام ہو سکتی ہیں۔
کولکاتا پولیس کے مطابق انجان لوگوں کی جانب سے کبھی پیغام بھیجا جائے گا تو کبھی لنک بھیجا جائے. اس کے علاوہ جعلی واٹس ایپ کوڈ بھیجا جائے گا. ایک دن میں تین سے چار مرتبہ ایسا ہوسکتا ہے، آپ کو پولیس سے رابطہ کرنے سے پہلے تک ان سب چیزوں کو نظر انداز کرنا ہے۔
کولکاتا پولیس کے مطابق ایک بار پولیس کے پاس شکایت پہنچی اس کے بعد لوگوں کو پریشانیوں سے نجات دلانے کی تمام ذمہ داریاں ہماری یعنی پولیس کی ہے.
ذرائع کے مطابق واٹس ایپ کمپنی کی نئی پالیسی عام بھارتی شہریوں کے لیے آفت بنی ہوئی ہے، اس نئی پالیسی کی وجہ سے عام لوگوں کی نجی معلومات عام ہونے کا خطرہ ہے. اس کے ساتھ ساتھ واٹس ایپ ہیک بھی ہو سکتا ہے۔