مغربی بنگال میں عام انتخابات کے تین مہینوں کے بعد بھی سیاسی پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنما جہاںگیر شیخ کو مرشدآباد ضلع کے بہت ہی قریب سے گولی مارا گیا ہے۔پولس نے بتایا کہ اس معاملے میں سیاسی قتل کی جانچ کی جارہی ہے۔
مقتول رہنما کا تعلق کاندی پنچایت سمیتی سے ہے۔وہ اپنے گاؤں گوسی دور لوٹ رہے تھیاس وقت گوکرنا کے قریب دوگولی ماری گئی۔اسے مرشدآباد میڈیکل کالج واسپتال میں داخل کرایا گیا۔کل رات آپریشن بھی کیا گیا مگر آج صبح موت ہوگئی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ ترنمول کانگریس کے رہنما کو بہت ہی قریب سے گولی ماری گئی ہے۔گولی مارنے والے اندھیرے میں چھپے ہوئے تھے۔مقامی ترنمول کانگریس کے ر ہنما اپوربا سرکار نے الزام عاید کیا ہے کہ کانگریس کے لوگوں نے گولی ماری ہے۔تاہم کانگریس نے کہا ہے کہ جہاںگیر شیخ کی موت آپسی تنازع کی وجہ سے ہوا ہے۔
مرشدآباد سے متصل مالدہ ضلع میں ترنمول کانگریس کے رہنما پردیپ رائے کو گلا دباکر ماردیا گیا ہے۔رائے اپنے سسرال میں تھے اس وقت چند لوگوں نے گھر میں داخل کرہوکر اس کو انجام دیا ہے۔
ترنمول کانگریس کے اس ر ہنماکا تعلق گجولا علاقے سے ہے۔پولس نے بتایا کہ اس معاملے کی جانچ شروع کردی گئی ہے اور چندلوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔اس کے بعد پورے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔
ترنمول کانگریس نے الزام عاید کیا ہے کہ اس کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے۔جب کہ بی جے پی نے کہا کہ وہ تشدد کی سیاست میں یقین نہیں رکھتے ہیں بلکہ ترنمول کانگریس کے آپسی گروہ بندی کا نتیجہ ہے۔