کولکاتا: ذرائع کے مطابق پولیس نے ابتدائی طور پر گڑیا اسٹیشن علاقہ میں جائے وقوع کا معائنہ کیا اور معاملے کو خودکشی کے تناظر میں دیکھ رہی ہے۔ اس علاقے میں بند فلیٹ کا دروازہ کھولنے کے بعد پولیس نے تین افراد کی لاشیں برآمد کی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق سوپن پیشے سے انجینئر ہے۔ مقامی لوگوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے گزشتہ تین دنوں سے میترا خاندان کے کسی کو باہر جاتے ہوئے نہیں دیکھا ہے۔ بدھ کی صبح فلیٹ کے اندر سے بدبو آنے کے بعد پولیس کو الرٹ کر دیا گیا۔ وہ آئے اور فلیٹ کے اندر تین مختلف جگہوں پر تین لوگوں کی لاشیں لٹکی ہوئی ملیں۔ ابتدائی طور پر پولیس نے واقعہ کو خودکشی سمجھا لیکن بدھ کی دوپہر تک فلیٹ سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا ہے۔ ادھر اس فیس بک لائیو نے خودکشی کی قیاس آرائیوں کو مزید تقویت دی ہے۔
فیس بک لائیو پر سمن راج کو کچھ متضاد انداز میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ’’میں گھر پر یوٹیوب ویڈیو دیکھ رہا تھا۔ میں اس کے بارے میں ایک تبصرہ کے ساتھ آپس میں بحث کر رہا تھا۔ اب اگر کوئی اس پر ہنگامہ کرے تو میں کیا کروں؟ وہ کہتے ہیں کہ مجھے دیکھ لیں گے تو مار ڈالیں گے!
یہ بھی پڑھیں:مہوا موئترا کی عرضی پر لوک سبھا کے جنرل سکریٹری کو سپریم کورٹ کا نوٹس
اس کے بعد سمن راج کو ایک مختصر توقف کے بعد یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہےکہ میری ایک پردادی ہے اور انہوں نے انہیں یہ بتایا۔مجھے نہیں معلوم، وہ کہتا ہے کہ تھوڑا انتظار کرو۔ ہمیں یہاں سے شفٹ کر دو۔ لیکن چھوڑنا حل نہیں ہے۔ یہاں کے بچے مجھے پاگل کہتے ہیں ۔مجھے بہت پریشانی ہو رہی ہے۔ آج مجھے ایک فیصلہ پر آنا ہے۔ شاید میں نے یہ فیصلہ کر لیا ہے۔تاہم سمن راج نے فیس بک لائیو پر یہ واضح نہیں کیا کہ آیا یہ فیصلہ خودکشی کا فیصلہ تھا یا نہیں۔ اس نے پوسٹ میں اپنے والدین کا ذکر نہیں کیا ہے۔
یواین آئی