ریاست مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکرنے ریاست کی وزیراعلیٰ ممتا حکومت کے ذریعہ طوفان سے متاثرہ علاقے میں حالات معمول پر لانے کے لیے فوج طلب کیے جانے کی تعریف کی ہے۔
ممتا حکومت کی درخواست پر بھارتی فوج کی پانچ کالمس ریاست کے مختلف علاقوں کولکاتا شمالی 24پرگنہ، جنوبی 24پرگنہ اور مشرقی مدنی پور میں تعینات کیا جائے گا۔
بنگال کے گورنر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہترین قدم ہے کہ حکومت نے حالات کو معمول پر لانے کے لیے فوج کی مدد طلب کی ہے، انتظامیہ جلد سے جلد بجلی، پانی اور کمیونیکیشن بحال کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
ماضی میں گورنر اور بنگال حکومت ایک دوسرے کی تنقید کرتے رہے ہیں، طوفان آنے کے بعد گورنر کے ایک ٹوئٹ پر تنازع ہوگیا تھا اور انہوں نہ حکومت کی تعریف کرنے کے بجائے ای جی او کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ این جی اوز لوگوں کی مدد کرنے میں ا ہم کردار ادا کررہے ہیں۔
اس ٹوئٹ کی وجہ سے گورنر پر سیاست کرنے اور انتظامی امور میں مداخلت کرنے کا الزام عاید کیا جانے لگاتھا۔
گورنر نے کہا کہ ممتا حکومت مثبت عمل کا مظاہرہ کررہی ہے اور مرکز کے ساتھ مل کر کام کرنے کا شروع کیا ہے اس کے بہترے اثرات ہوں گے۔
گورنر نے کہا کہ مجھے پہلی مرتبہ حکومت کی طرف سے اس طرح کے مثبت کردار کو دیکھنے ملا ہے اور اس سے امید بندھی ہے کہ گزشتہ چار دنوں سے پانی اور بجلی سے محروم لوگوں کو راحت ملے گی اور جلد سے جلد حالات معمول پر آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاست کے درمیان تعاون سے ریاست کے عوام کو فائدہ ہوگا اور اگر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ ایک صفحہ پر ہوں گے تو اس سے ریاست کی ترقی یقینی ہے، گورنر کی حیثیت سے مجھے یقین ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے ایک ہزار کروڑ روپے دینے کا جو اعلان کیا ہے وہ پیکج نہیں بلکہ ابتدائی مدد ہے۔