مغربی بنگال کے شمالی 24پرگنہ ضلع کے شاشن تھانہ کے تحت کمال غازی علاقے میں ایک نوجوان اپنی بیوی کو واپس حاصل کرنے کے لیے سسرال کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گیا ہے۔ نوجوان کی شناخت مشتاق علی کے طور پر ہوئی ہے۔ نوجوان اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر دھرنے پر بیٹھا ہے۔
ذرائع کے مطابق چار برس قبل مشتاق علی کا کمال غازی علاقے میں رہنے والی زیبا منڈل نام کی ایک لڑکی سے نکاح ہوا تھا۔ مشتاق اور زیبا منڈل شادی کے بعد خوشی خوشی اپنی زندگی بسر کر رہے تھے۔
لڑکی کا اکثر و بیشتر میکے آنا جانا ہوا کرتا تھا لیکن چار ماہ قبل وہ میکے گئی تو دوبارہ واپس نہیں آئی۔ مشتاق علی کا کہنا ہے کہ میرا بیوی سے کوئی جھگڑا نہیں ہوا ہے۔ میکے جانے کے بعد اس کے گھر والوں نے اسے میرے پاس آنے سے روک دیا۔
نوجوان نے کہا کہ بلاوجہ میری بیوی کو میرے پاس آنے سے روکا گیا ہے۔ میری بیوی کو میرے پاس آنے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے۔
سسرال کے سامنے سڑک پر دھرنے پر بیٹھے نوجوان کا کہنا ہے کہ میں نے نکاح کیا ہے۔ دس لوگ اس کے ثبوت میں کھڑے ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک میری بیوی کو میرے پاس آنے نہیں دیا جائے گا اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔
دوسری طرف سسرال والے گھر میں تالا لگا کر غائب ہیں۔ ان کا کوئی اتا پتہ نہیں ہے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ نوجوان کو سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن وہ سمجھنے کے لئے تیار نہیں ہے۔