کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ اس وقت عجیب دور سے گزررہا ہے۔ملک کی حکمراں جماعت بی جے پی کے علاوہ کسی دوسر ے کوکچھ بھی بولنے کا حق حاصل نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ 108دنوں سے سنئیر سیاسی رہنما فاروق عبداللہ حراست میں ہیں۔ ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ جموں کشمیرکے ساتھ ساتھ ملک کی دیگرریاستوں کے لوگ بھی ان کے بارے میں جاننے کے لیے بے چین ہیں۔
مسٹرچودھری کاکہنا ہے کہ فاروق عبداللہ کوکیوں حراست میں رکھنے کی وجہ مرکزی حکومت کے علاوہ کسی کو بھی معلوم نہیں ہے۔یہ کیساقانون ہے ۔حکومت کو خلاصہ کرنے کی ضرورت ہے۔
کانگریسی رہنمانے کہاکہ میں امید کرتاہوں کہ نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ کوجلد سے جلد آزادکیاجائے۔جلد سےجلدان پر سے نظر بند ہٹایاجائے۔
انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ اجلاس سے قبل میں نے کہاتھاکہ ایوان کو شفاف انداز میں چلانے کی ضرورت ہے۔ مرکز پر قابض بھارتیہ جنتاپارٹی کے علاوہ تمام اپوزیشن پارٹیوں کو اظہارخیالات کی پوری آزادی ملنی چاپیے۔