سال 2017 میں بیٹی کے پیدا ہونے کی وجہ سے سسرال والے اس پر ظلم وستم کررہے تھے۔
خاتون نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے شکایت درج کرانے کے باوجود پولیس نے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی۔
پولیس کے کارروائی نہیں کرنے کے بعد خاتون نےعدالت سے انصاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خاتون کا الزام ہے کہ پولیس نے اس معاملے میں سسرال والوں کے دباؤ میں آکر نہ ہی گھریلو تشدد کا معاملہ درج کررہی ہے اور نہ ہی جان سے مارنے کی دھمکی پر کوئی کارروائی کررہی ہے۔
خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ڈھیڑ سالہ بیٹی کو لے کر اپنے والدین کے گھر آگئی ہے اور اب اسے صرف عدالت پر بھروسہ ہے۔
بیٹی پیدا ہونے کی وجہ سے گھر سے نکالا
ریاست اتراکھنڈ کے رائے پور تھانہ علاقے کے رہنے والی والی خاتون کو بیؒٹی پیدا ہونے کی وجہ سے اس کے سسرال والوں نے گھر سے نکال دیا۔
سال 2017 میں بیٹی کے پیدا ہونے کی وجہ سے سسرال والے اس پر ظلم وستم کررہے تھے۔
خاتون نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے شکایت درج کرانے کے باوجود پولیس نے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی۔
پولیس کے کارروائی نہیں کرنے کے بعد خاتون نےعدالت سے انصاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خاتون کا الزام ہے کہ پولیس نے اس معاملے میں سسرال والوں کے دباؤ میں آکر نہ ہی گھریلو تشدد کا معاملہ درج کررہی ہے اور نہ ہی جان سے مارنے کی دھمکی پر کوئی کارروائی کررہی ہے۔
خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ڈھیڑ سالہ بیٹی کو لے کر اپنے والدین کے گھر آگئی ہے اور اب اسے صرف عدالت پر بھروسہ ہے۔
falak
Conclusion: