لکھنؤ: یوپی اے ٹی ایس نے عسکریت پسندی کی ٹرینگ دینے کے الزام میں فردوس نام کے ایک کشمیری نوجوان کو جمعرات کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ سے گرفتار کیا تھا، جسے ٹرانزٹ ریمانڈ پر اترپردیش لایا گیا تھا۔ اے ٹی ایس نے سنیچر کو لکھنؤ کی ایک خصوصی عدالت میں ملزم کو پیش کیا۔ اے ٹی ایس کی درخواست پر عدالت نے فردوس کی 14 روزہ پولیس ریمانڈ منظور کرلی۔ ریمانڈ کی مدت اتوار کی صبح 10 بجے سے شروع ہوگی۔
اے ٹی ایس کے افسران کے مطابق فردوس اور احمد رضا کا آمنا سامنا کرایا جائے گا، اس کے علاوہ اے ٹی ایس انہیں جموں و کشمیر بھی لے جائے گی۔ یو پی اے ٹی ایس کا الزام ہے کہ فردوس حزب المجاہدین پیر پنچال تنظیم سے وابستہ ایک عسکریت پسند تھا، جس نے احمد رضا کو جموں و کشمیر کے جنگلوں میں ہتھیار استعمال کرنے کی تربیت دی تھی۔ اے ٹی ایس کا الزام ہے کہ فردوس نے احمد کو حزب المجاہدین پیر پنچال تنظیم کا حلف بھی دلایا تھا۔
اے ٹی ایس کے مطابق ملزم کے موبائل کی فرانزک جانچ کرانے کے ساتھ اس میں ڈیلیٹ کیے گئے ڈیٹا کو حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم کے موبائل سے کئی پاکستانی نمبر بھی ملے ہیں۔ اے ٹی ایس اب یہ بھی جاننے کی کوشش کرے گی کہ فردوس کن کن تنظیموں سے وابستہ ہے اور اس کے رابطے میں کون کون سے لوگ تھے۔
مزید پڑھیں: Militant killed in rajouri encounter: راجوری تصادم میں عسکریت پسند ہلا
اے ٹی ایس حکام کا دعویٰ ہے کہ ابتدائی پوچھ گچھ میں فردوس نے انٹرنیٹ میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو جہاد کے لیے اکسانے اور انہیں پاکستانی ہینڈلر احسان غازی سے رابطے میں رکھنے کے الزام کو قبول کیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ فیس بک اور واٹس ایپ کے ذریعے غازی سے مسلسل رابطے میں تھا۔ ساتھ ہی اے ٹی ایس دوسرے ملزم احمد رضا سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل مرادآباد کے رہنے والے احمد رضا عرف شاہ رخ کو عسکریت پسندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جو اس پولیس ریمانڈ میں ہے۔ یو پی اے ٹی ایس نے احمد رضا سے ملی مبینہ جانکاری کے بنیاد پر اسے ٹریننگ دینے کے لیے الزام میں فردوس کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ سے گرفتار کیا گیا ہے۔