حکومت کی جانب سے نافذ زرعی قوانین کے خلاف مغربی اترپردیش کے کسان کے ساتھ اب سینکڑوں فوجیوں نے بھی حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔ میرٹھ سے بڑی تعداد میں آج فوجی دہلی کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔
مغربی اتر پردیش میں کسان کے ساتھ بڑی تعداد میں فوجی بھی کاشتکار ی کے پیشے سے جڑے ہوئے ہیں اور اب زرعی قانون 2020 کے خلاف کسانوں کا ساتھ دینے کے لیے سینکڑوں کی تعداد میں فوجیوں نے دہلی میں زرعی بل کے خلاف مہم میں شامل ہونے کے لیے میرٹھ روانگی اختیار کی ہے۔
اس درمیان راشٹریہ لوک دل کے لیڈران کے علاوہ سنیوكت کسان مورچہ کے ممبران نے حکومت کے خلاف جاری اس مہم میں کسانوں کے لیے راشن پہنچانے کی بات بھی کہی۔ ان کا ماننا ہے کہ حکومت کے خلاف جاری اس مہم میں کسی قسم کی دشواری نہ پیش آئے اس لیے وه کسانوں كو ہر ممکن مدد دینے کے لیے کھانے پینے کی اشیاء بھی ساتھ لے جا رہے ہیں۔
دہلی میں کسانوں کا زرعی قانون 2020 کے خلاف احتجاج مسلسل جاری ہے۔ ایسے میں اب مغربی اترپردیش سے بڑی تعداد میں فوج کے اہلکار کے شامل ہونے سے اس مہم میں آنے والے دنوں میں اور مضبوطی دیکھنے كو مل سکتی ہے۔