ETV Bharat / state

ملک میں امن وامان برقرار رکھنے کی اپیل

مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن اور لکھنؤ عیدگاہ کے امام نے بابری مسجد فیصلہ پر ملک میں امن وامان اور گنگا جمنی تہذیب کو برقرار رکھنے کی درخواست کی ہے۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی عوام سے درخواست
author img

By

Published : Nov 1, 2019, 1:17 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن و لکھنؤ عیدگاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے ایک ویڈیو جاری کرکے عوام سے اپیل کی ہے کہ جلد ہی بابری مسجد مسئلے پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے والا ہے اس لیے عوام اپنے جذبات پر قابو رکھے۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی عوام سے درخواست

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے پر ملک کی ہی نہیں بلکہ بیرونی ممالک کی بھی نگاہیں ہیں، لہذا ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم فیصلے کے بعد ملک میں امن وامان قائم برقرار رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ آج جمعہ کا دن ہے لہذا سبھی مساجد کے ذمہ داران اور آئمہ حضرات خطبے میں یہ بتائیں کی سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا ہم اس کا احترام کریں گے، مسلمانوں کو ڈر و خوف میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔

مولانا خالد رشید نے کہا کہ فیصلہ چا ہے جس کے بھی حق میں آئے کسی کو جشن منانے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی کوئی احتجاج کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر حال میں اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی تاکہ سماج میں، ملک میں بھائی چارہ، ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب قائم رہے۔

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن و لکھنؤ عیدگاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے ایک ویڈیو جاری کرکے عوام سے اپیل کی ہے کہ جلد ہی بابری مسجد مسئلے پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے والا ہے اس لیے عوام اپنے جذبات پر قابو رکھے۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی عوام سے درخواست

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے پر ملک کی ہی نہیں بلکہ بیرونی ممالک کی بھی نگاہیں ہیں، لہذا ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم فیصلے کے بعد ملک میں امن وامان قائم برقرار رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ آج جمعہ کا دن ہے لہذا سبھی مساجد کے ذمہ داران اور آئمہ حضرات خطبے میں یہ بتائیں کی سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا ہم اس کا احترام کریں گے، مسلمانوں کو ڈر و خوف میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔

مولانا خالد رشید نے کہا کہ فیصلہ چا ہے جس کے بھی حق میں آئے کسی کو جشن منانے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی کوئی احتجاج کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر حال میں اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی تاکہ سماج میں، ملک میں بھائی چارہ، ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب قائم رہے۔

Intro: سرکاری اسکولز کی حالت بہتر کرنے کے لیے کیجریوال حکومت کی پیٹھ تھپ تھپائی جاتی لیکن جب بات پرانی دہلی کے سرکاری اسکولز کی آتی ہے تو یہاں عام آدمی پارٹی ناکام نظر ہے.


Body:پرانی دہلی کے سرکاری اسکولز کا تجربہ گذشتہ 5 برسوں میں کافی خراب رہا ہے جب پوری دہلی کے اسکولز میں تزئین کاری کی جا رہی تھی تب پرانی دہلی کے اسکولز پر ضم کیے جانے کی تلوار لٹک رہی تھی. جب پائلٹ پروجیکٹ میں تمام علاقوں میں نئی تعمیرات ہو رہی تھی تب پرانی دہلی کے اسکولز میں بچوں کو نئی ڈیسک تک بھی مہیا نہیں کرائی گئی.

اب پھر سے پرانی دہلی کو نئے اسکول دینے کے بجائے سروودیا بال ودیالیہ پٹودی ہاوس اسکول کی بی شفٹ کو اے شفٹ میں ضم کر دیا گیا ہے.

اسکول میں ابھی فی الحال نرسری سے 12ویں جماعت تک 975 طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اسکول میں محض 21 کلاسز ہیں جبکہ کم سے کم 26 کلاسز ہونا لازمی ہے. وہیں مختلف سیکشن کے طلبا کو بھی ایک ساتھ ہی بٹھایا جا رہا ہے.

ایس ایم سی کا الزام ہے کہ بغیر کسی پیشگی تیاری کے اچانک سے لیا گیا یہ فیصلہ غیر منطقی ہے.

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں ڈی ڈی ای نے میٹنگ کے بہانے والدین سے رائے شماری کی جس پر زیادہ تر والدین اس بات پر راضی ہوگئے کہ اسکول کی ایوننگ شفٹ کو مارننگ میں چلایا جائے لیکن والدین اس بات سے بالکل ناواقف تھے کہ اسکول کی عمارت میں کمروں کی تعداد کم ہیں جس سے بچوں کو بیٹھنے میں پریشانی آسکتی ہے.

ہاں البتہ اگر پہلے اسکول کی توسیع کی جاتی اور نئے کمروں کی تعمیر کی جاتی تو بہتر ہوتا لیکن بغیر کسی تیاری کے اتنا بڑا قدم اٹھا لیا گیا جس کے نتائج اب سب کے سامنے آ رہے ہیں.

واضح رہے کہ دہلی میں 200 ایسے اسکول ہیں جو دو شفٹوں میں چل رہے ہیں پٹودی ہاوس اسکول بھی ان میں سے ایک ہے اسکول کی عمارت میں اتنی گنجائش نہیں ہے کہ یہاں نرسری سے لے کر بارہویں جماعت تک اسکول کو ایک ہی شفٹ میں چلایا جا سکے.

حالانکہ اسکول کے استاد افتخار ہاشمی نے اسکول میں جگہ کی کمی کے الزام کو سرے سے خارج کرتے ہوئے کہا کہ اسکول میں بچوں کے بیٹھنے کی بہت گنجائش ہے. انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈی ڈی ای کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ جلد ہی اسکول کی توسیع کا کام شروع ہو جائے گا.



Conclusion:بائٹ بالترتیب

فرحان الحق رکن ایس ایم سی، پٹودی ہاوس اسکول

محمد طاہر وائس چیئرمین ایس ایم سی، پٹودی ہاوس اسکول

افتخار علی استاد پٹودی ہاوس اسکول


ای ٹی وی بھارت کے لیے دہلی سے محمد راحم کی خصوصی رپورٹ

کچھ تصاویر اور ویڈیوز میل کے ذریعہ بھی ارسال کی ہے برائے مہربانی نگاہ کرم فرمائیں.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.