کانپور کا مدرسہ الجامع العلوم پٹکاپور 140 سال پرانا مدرسہ ہے جہاں سے ملک کے بڑے بڑے نامور علمائے کرام نے فراغت حاصل کی ہے، مولانا اشرف علی تھانوی بھی اس مدرسہ میں بحیثیت استاد اہم رول ادا کر چکے ہیں۔
اس مدرسہ میں ختم بخاری شریف کی محفل کا اہتمام کیا گیا جس میں ندوۃ العلوم لکھنئو سے حضرت مولانا بلال حسنی صاحب نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ کو اپنے کردار کو اسلام کے مطابق بنا کر پیش کرنا ہے، آج مسلمانوں کا کردار عوام کے بیج غیر معتبر ہوتا جا رہا ہے ہم اپنے شعار اور اپنے کردار دونوں سے دور ہوتے جارہے ہیں جس کی وجہ سے ہماری ذاتی زندگی بھی غیر مسلموں میں غیر معتبر ہوتی جا رہی ہے، اس لیے ہمیں اپنے کردار کی اصلاح کرنا بہت ضروری ہے
جے پور سے آئے مولانا فضل الرحیم نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی دوسرے علوم کو حاصل کرنا اور دوسری زبانوں کو سیکھنے پر بھی زور دیا ہے، جب تک ہم دوسروں کی زبان اور متبادل علوم نہیں سیکھیں گے تب تک دنیا میں ارتقاء کے راستے نہیں کھلیں گے۔
مدرسہ جامع العلوم پٹکاپور میں علماء اور مشائخ کے ہاتھوں سے 22 عالمیت کے طلباء ، 44 قاری اور 150 حفاظ جنہوں نے اس مدرسہ سے فراغت حاصل کی ہے ان کی دستار بندی کی گئی، اس موقع پر انٹیگرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر وسیم اختر صاحب بھی موجود تھے۔