جونپور میں ایک کنبہ بدمعاشوں کے خوف سے اپنا گھر چھوڑ کر 40 کلومیٹر دور پناہ لینے پر مجبور ہے۔ الزام ہے کہ پولیس بھی اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے جس کی وجہ سے بدمعاشوں کے حوصلے اور بلند ہو گئے ہیں۔
معاملہ سوجان گنج تھانہ حلقہ کے راجے پور گاؤں کا ہے۔کانپور کے وکاس دوبے کو حکومت کی پولیس نے تباہ تو کر ڈالا لیکن ابھی بھی اترپردیش کے جونپور میں ایک اور وکاس کا خوف اس قدر برقرار ہے کہ ایک کنبہ اپنے گھر سے فرار ہوکر اپنی جان بچا رہا ہے۔
زمین پر بیٹھا یہ خاندان سالک رام سنگھ کا ہے۔ 85 سالہ سالک رام سنگھ سوجان گنج تھانہ حلقہ کے راجے پور گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ ان کے بیٹے ہرندر سنگھ رائی پور گاؤں میں اینٹ بھٹہ چلانے کا کام کرتے ہیں لیکن آج یہ خاندان اپنا کاروبار اور اپنے گھر کو چھوڑ کر 40 کیلومیٹر دور رہ رہا ہے۔
الزام ہے کہ قریب کے ہی مہاراج گنج تھانہ علاقہ کے شاہ پور کا رہنے والا وکاس سنگھ اور اس کے والد ہیمنت سنگھ جو مجرمانہ قسم کے شخص ہیں ان لوگوں نے اپنے گروہ کے ساتھ ہرندر سنگھ کے اینٹ بھٹے پر زبردستی قبضہ کر لیا ہے اور ہرندر سنگھ کے گھر پر مع اسلحہ حملہ کرکے کسی قسم کی کارروائی کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔
خوفزدہ کنبہ کے افراد پولیس کے پاس گئے لیکن کوئی مدد نہیں ملی تو اپنی جان بچانے کے لئے اپنے گھر کو ہی چھوڑ دیا۔
متاثر گھر کی خواتین اور لڑکیاں بھی خوفزدہ ہیں لڑکیاں اپنے گھر پر رہ کر ہی تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں لیکن بدمعاشوں کی وجہ سے انہیں اپنا گھر چھوڑنا پڑا۔ بچیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بدمعاشوں کے خلاف کارروائی کرے اور انہیں گھر پہنچنے میں ان کی مدد کرے۔
متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے لوگوں نے اپنی شکایت بذریعہ خط آئی جی سے لیکر وزیر اعلیٰ تک کو بھیجا ہے لیکن ابھی تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔
ملزم وکاس سنگھ اپنے وہاٹس ایپ کے اسٹیٹس پر اسلحہ کے ساتھ تصویر شیئر کرکے اپنا ٹائم آ ئے گا، ڈبل دھمال کر رنگ بازی شروع جیسے ڈائلاگ شیئر کر رہا ہے جسے دیکھ کر پورا کنبہ اور مزید خوف زدہ ہے۔
وہیں اس پورے معاملے میں پولیس کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کی جانب سے تھانے میں کوئی شکایت درج نہیں کی گئی ہے بلکہ آئی جی کے یہاں سے خط تفتیش کے لئے آیا ہے اور جس مجرم کا ذکر کیا جارہا ہے ایسا کوئی مجرم اس علاقے میں نہیں ہے اس کے باوجود پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
فی الحال پولیس علاقے میں ایسے مجرم کی عدم موجودگی کا حوالہ دے رہی ہے لیکن وکاس سنگھ کے ذریعہ وہاٹس ایپ پر پستول کے ساتھ لگایا گیا اسٹیٹس اس بات کی طرف صاف اشارہ کر رہا ہے کہ وکاس سنگھ بدمعاش قسم کا آدمی ہے اور اس کا خوف ہی ہے کہ ایک کنبہ اپنا گھر بار چھوڑ کر اپنی جان بچانے کے لیے 40 کلومیٹر دور پناہ لیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ کانپور کے بعد جونپور کے وکاس کے خوف کو دور کرنے میں یوگی کی پولیس کتنی موثر ثابت ہوتی ہے۔