میرٹھ میں بلیک فنگس کے مریضوں کو دوائیاں نہیں مل پارہی ہے جس سے اب ان مریضوں میں ڈر کا ماحول ہے۔وہیں میڈیکل کالج انتظامیہ کے مطابق بلیک فنگس کی دوائیوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔
میرٹھ کے میڈیکل کالج میں بھرتی قریب 55 مریض بلیک فنگس میں مبتلا ہے اور ان کا علاج کیا جارہا ہے۔ ان میں کچھ کورونا متاثر مریض بھی شامل ہیں۔ان مریضوں کا تعلق آس پاس کے اضلاع سے ہیے، ایسے میں ان مریضوںکو بلیک فنگس کی دوائیاں حاصل کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مریضوں کے تیمارداروں کا کہنا ہے کہ بازار میں بلیک فنگس کے مریضوں کو دی جانے والی دوائیاں پرنٹ ریٹ پر نہ مل کر بلکہ اس سے کہیں زیادہ قیمت پر فروخت کی جارہی ہے جبکہ کالج انتظامیہ کا کہنا مریضوں کو ضرورت کے مطابق سبھی دوائیاں دستیاب کرائی جا رہی ہے دوائی کی کوئی کمی نہیں ہے ۔
میرٹھ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر گیانیندر کمار کا کہنا ہے کہ یہاں کے ان 55 مریضوں کو اچھی طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔یہاں کے ڈاکٹر لگاتار ان کی نگرانی کر رہے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے دی گئی دوائیاں بھی مریضوں کے لیے دستیاب ہیں۔
میرٹھ میں بلیک فنگس جس تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے حکومت کو بھی دوائیوں کی کالا بازاری کرنے والوں پر لگام لگانی ہوگی تبھی مریضوں کو بہتر علاج مہیا کرایا جا سکتا ہے ۔