پولیس اہلکار کی بروقت کارروائی سے شہر کے حالات بگڑنے سے بچ گئے۔
پولیس کے مطابق میرٹھ کے اکثریتی ہندو علاقے پرہلاد نگر میں چند روز سے کچھ مکانوں کو فروخت کرنے کے نوٹس چسپاں کیے گئے تھے۔
شرپسند عناصر نے اس بات کو نقل مکانی بنا کر 'نمو موبائل ایپلیکیشن' پر شکایت درج کی جس کی پی ایم او آفس نے میرٹھ زون کے اے ڈی جی پرشانت کمار سے رپورٹ طلب کی۔
جس کے پیش نظر میرٹھ کے ضلع انتظامیہ اور پولیس نے اسلام آباد اور پرہلاد نگر جا کر مقامی باشندوں سے بات چیت کرکے حقیقت کا جائزہ لیا۔
اس سلسلے میں آج لساڑی گیٹ تھانے میں انتظامیہ کے تمام اعلیٰ افسران جن میں اے ڈی جی پرشانت کمار، زونل کمشنر ڈی ایم انل ڈھنگرا اور ایس ایس پی نتن تیواری نے دونوں فریقین کو آمنے سامنے بٹھا کر معاملے کو حل کرنے پر زور دیا۔
اے ڈی جی پرشانت کمار نے کہا کہ 'نقل مکانی کی خبر جھوٹی تھی، مقامی لوگوں نے بھی یہی مانا کہ نقل مکانی کی کوئی بھی بات نہیں ہے۔'
اے ڈی جی پرشانت کمار نے کہا کہ 'ماحول کو درست کرنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ علاقے پر پولیس انتظامیہ سخت نظر رکھے گی جبکہ اکثریتی ہندو طبقے کے لوگوں کا کہنا تھا کہ پرہلاد نگر اور اسلام آباد کی سرحد پر گیٹ لگایا جائے جس سے اسلام آباد کے لوگ پر پہلانگر میں داخل نہ ہو سکیں۔'
مسلم طبقے کا کہنا تھا کہ 'گیٹ لگانا سراسر غلط ہے۔ یہ عام راستہ ہے اور اس راستے کو روکنے کا کسی کو حق نہیں ہے۔'
اسلام آباد کے کونسلر احسان انصاری کا کہنا تھا کہ 'مقامی ہندو بھائی اپنا مکان فروخت کرتے ہیں جس پر ہندو طبقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ہندو برادری کے لوگوں کو ہی اپنا مکان فروخت کریں۔ اس پر نجی تنظیم بھی بنائی گئی ہے اور ہندو بھائی کم قیمت لگاتے ہیں جب کہ مسلم طبقہ زیادہ قیمت لگا کر مکان کو خریدتا ہے ایسے میں بیشتر مکان فروخت کرنے والے مسلمانوں کو مکان فروخت کرتے ہیں۔
اس معاملے کے تعلق سے شرپسندوں نے نمو ایپ پر نقل مکانی کی شکایت کی جس سے علاقے کا ماحول کشیدہ ہوتے ہوتے بچ گیا۔
مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'یہاں پر 70 برس سے دونوں مذاہب کے لوگ پرامن طریقے سے رہ رہے ہیں اور آج تک یہاں کوئی نا خوشگوار ماحول پیدا نہیں ہوا۔ جس کی وجہ سے اسلام آباد اور پرہلادنگر کے لوگوں کے مابین جھڑپ ہوئی ہو لیکن جھوٹی خبر پھیلا کر کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔
مقامی لوگوں نے یہاں کا پُرامن ماحول خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔