احتجاجی کارکن، جموں و کشمیر شیوسینا پارٹی بالا صاحب ٹھاکرے کشمیر بھون کے بینر تلے جمع ہوئے تھے اور انہوں نے شیوسینا کے جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔
اس موقع پر شیو سینا بالا صاحب کشمیر کے ترجمان بسنت کمار کھیر نے کہا کہ ہم اب سیکورٹی اور دفتر کی فراہمی کے لئے مانگ کرتے کرتے تھک گئے ہیں۔
انہوں نے کہا: 'میں بتانا چاہتا ہوں کہ ہم سیکورٹی اور دفتر کے لئے جگہ کی مانگ کرتے کرتے تھک گئے ہیں لیکن انتظامیہ ہمیں یہ چیزیں فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے'۔
موصوف ترجمان نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف مخاطب ہو کر کہا کہ وہ کشمیر میں کنول کا پھول کھلنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔
ان کا کہنا تھا: 'میں مودی سرکار سے کہنا چاہتا ہوں کہ مودی جی آپ کشمیر میں کنول کا پھول کھلنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں، شیخ چلی بھی خواب دیکھتا تھا، آپ خواب دیکھنا چھوڑ دیں اور حقیقت کو تسلیم کریں، ساڑھے چھ برس کی حکومت کے دوران آپ نے کشمیر اور کشمیریوں کو کیا دیا'۔
بسنت کمار کھیر نے کہا کہ ہم نے یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر سے ملنے کے لئے کئی خطوط لکھے لیکن بدقسمتی سے ہمارے خطوط کو غائب کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے جتنا ہندوستانی ہونے پر فخر ہے اس سے زیادہ کشمیری ہونے اور کشمیری قوم پر فخر ہے۔