راجستھان میں جاری سیاسی رسہ کشی کے دوران اس طرح کی خبریں گشت کر رہی ہیں کہ نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔
ریاست کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے بلائی گئی میٹنگ میں سچن پائلٹ نے شرکت کرنے سے انکار کر دیا ہے لیکن اب جبکہ پارٹی کی جانب سے وہپ جاری کر دیا گیا ہے۔
اتوار کے روز وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر 75 سے 80 ارکان اسمبلی اور وزراء موجود تھے۔ لیکن سب کی نگاہیں ان اراکین اسمبلی کی طرف لگی ہوئی ہیں جو گزشتہ دو دنوں سے جاری میٹنگ میں نہیں پہنچ رہے ہیں۔بتادیں کہ 17 ارکان اسمبلی ایسے ہیں جو ان اجلاسوں میں نہیں پہنچے اور اتوار کو وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر منعقدہ میٹنگ میں بھی شریک نہیں ہوئے۔
ان اراکین اسمبلی میں راکیش پاریک، مراری لال مینا، جی آر کھٹانہ، اندراج گرجر، گجندر سنگھ شکتاوت، ہریش مینا، دیپیندر سنگھ شیخاوت، بھنور لال شرما، وجیندر اولا، ہیما رام چودھری، پی آر مینا، رمیش مینا، وشویندر سنگھ، زاہدہ، رامنیواس گاوڈیا، مکیش بھاکر اور سریش مودی شامل ہیں۔
وہیں سچن پائلٹ کے حامی بتائے جانے والے اراکین اسمبلی میں راکیش پاریک، رمیش مینا، مراری لال مینا، جی آر کھٹانہ، اندر راج گجر، گجندر سنگھ شکتاوت، روہت بوہرا، ہریش مینا، دیپیندر سنگھ شیخاوت، بھنور لال شرما، رامنیواس گاوڈیا، اندرا مینا، وجندر اروڑا، وید پرکاش سولنکی، دانش ابرار، پرشانت بیروا، ہیمارام چودھری، چیتن ڈوڈی، روہت بوہرا، پی آر مینا ، وزیر وشویندر سنگھ اور ادے لال انجنا شامل ہیں۔