اب چار سال گزرنے جانے کے بعد بھی اس اسکول کی تجدید کاری نہیں کی گئی ہے، جس سے غریب عوام کے بچوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
اس حوالے سے وہاں کے لوگوں سے جب ہم نے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ہم مجبوراً اپنی بچوں کو پرائویٹ اسکول میں بھیج رہے ہیں۔
اس مسئلے پر جب زونل پولنگ افسر محمد یاسن سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ہم اس سال عمارت کو منہدم کر کے نئی عمارت تعمیر کروائیں گے۔
مرکز و ریاستی حکومت ہرفرد کو تعلیم سے آراستہ کرنا چاہتی ہے اس کے فروغ کے لئے کروڑوں روپے صرف کئے جاتے ہیں لیکن زمین سطح پر اس کا ثر دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔