جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے للہار علاقے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم شروع ہوا تھا، تاہم عسکریت پسندوں نے خود سُپرسگی اختیار کرلی ہے۔
کشمیر زون پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ للہار پلوامہ تصادم میں دونوں عسکریت پسندوں نے پولیس اور سکیورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور خود کو حوالے کردیا۔ خود سپردگی اختیار کرنے والے عسکریت پسندوں کی شناخت پلوامہ ضلع کے رؤف شیخ اور عقی احمد کے بطور ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک عسکریت پسند زخمی ہوگیا ہے اور اسے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ دونوں عسکریت پسند حزب المجاہدین سے وابستہ تھے۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل نے عسکری راستہ اختیار کرنے والے نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ یہ راستہ ترک کر کے گھر واپس لوٹ آئیں۔ ہم آپ کو موقع دیں گے۔ معاشرے کو اور سب سے زیادہ اہم آپ کی والدین کی ضرورت ہے۔ گھر واپس لوٹ کر اپنی نئی زندگی کا آغاز کریں۔
قبل ازیں ذرائع نے بتایا کہ پلوامہ کے للہار علاقے میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع موصول ہونے پر سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور تلاشی مہم شروع کی ، تلاشی کارروائی کے دوران عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد تصادم شروع ہوگیا۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ علاقے میں دو سے تین عسکریت پسندوں کے چھپنے ہوئے ہے۔
نیا طریقہ کار مقامی عسکریت پسندوں کو خود سپردگی پر آمادہ کرنا ہے: آئی جی پی کشمیر
کشمیر زون پولیس نے بھی ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ پلوامہ کے للہار علاقے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم جاری ہے اور سکیورٹی فورسز کاروائی میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شروع ہونے والا یہ دوسرا انکاؤنٹر تھا۔ اس سے قبل ترال قصبے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم ہوا جس میں تین عسکریت پسند مارے گئے۔