ETV Bharat / state

پانپور کے نوجوان کی تصنیف کوانڈیا بک آف ریکارڈزمیں جگہ

author img

By

Published : Nov 14, 2020, 5:49 PM IST

وادیٔ کشمیر کے نوجوان اپنی صلاحیتوں کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہو رہے ہیں اور یہ نوجوان اب ہر سطح اور ہر شعبے میں بہت ہی آگے بڑھ رہے ہیں۔

پانپور کے نوجوان کی تصنیف کو انڈیا بک آف ریکارڈس میں جگہ
پانپور کے نوجوان کی تصنیف کو انڈیا بک آف ریکارڈس میں جگہ

ان ہی نوجوانوں میں قصبہ پانپور کے کدلہ بل کا ایک 20 سالہ نوجوان صراف علی بھی خاص کر قابل ذکر ہے جنہیں حال ہی میں ان کی تصنیف 'ٹریگارڈ ساروز' کے لیے گلوبل ریڈرس چوائس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے اور ان کی اس تصنیف کو انڈین بُک آف ریکارڈز میں بھی جگہ ملی ہے۔

پانپور کے نوجوان کی تصنیف کوانڈیا بک آف ریکارڈزمیں جگہ

صراف علی جنوبی کشمیر کا پہلا ایسا نوجوان ہے جس کی تصنیف کو انڈین بُک آف ریکارڈز میں جگہ ملی ہے۔ انہوں نے دو کتابیں بعنوان 'ٹریگارڈ ساروز' اور اے اسمائیل ورتھ بلین پوئمز' لکھی ہے جس کی ادبی حلقوں نے کافی ستائش کی ہے۔

صراف علی کا کہنا ہے کہ 'انہیں بچپن سے پڑھنے لکھنے کا شوق تھا اور تقریباً 2011 میں انہوں نے مختلف عنوان پر لکھنا شروع کیا اور 2018-2019 میں انہوں نے گلوبل ریڈرس مقابلے میں حصہ لیا جہاں سے انہیں امتیازی پوزیشن حاصل ہوئی اور انہیں گلوبل ریڈرس چوائیس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'اگرچہ ان کے خاندان میں کوئی بھی شخص لکھنے سے وابستہ نہیں ہے۔ تاہم ان کا گھرانہ ایک پڑھا لکھا گھرانہ ہے اور ان کی کامیابی میں ان کے خاندان کا ایک اہم رول ہے۔'

صراف علی نے کہا کہ 'وادی میں نامساعد حالات اور انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے ان کی تعلیم کسی حد تک متاثر بھی ہوئی ہے۔ تاہم سخت محنت کے بعد انہیں وہ مقام حاصل ہو گیا ہے جس کی انہیں تلاش تھی۔'

صراف علی کی چھوٹی بہن بھی ان سے کافی متاثر ہوئی ہیں اور وہ بھی آگے بڑھ کر مصنفہ بننا چاہتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ کچھ ایسا لکھنا چاہتی ہے جس سے لوگوں کو فاٸدہ حاصل ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ 'نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر کسی نہ کسی چیز کو اپنا مقصد بنائے اور اس مقصد کے لیے محنت کرے تاکہ وہ اپنی منزل کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں اور اس طرح سے وہ غلط چیزوں سے بھی بچ سکتے ہیں اور دوسروں کے لیے مشعل راہ بھی بن سکتے ہیں۔

ان ہی نوجوانوں میں قصبہ پانپور کے کدلہ بل کا ایک 20 سالہ نوجوان صراف علی بھی خاص کر قابل ذکر ہے جنہیں حال ہی میں ان کی تصنیف 'ٹریگارڈ ساروز' کے لیے گلوبل ریڈرس چوائس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے اور ان کی اس تصنیف کو انڈین بُک آف ریکارڈز میں بھی جگہ ملی ہے۔

پانپور کے نوجوان کی تصنیف کوانڈیا بک آف ریکارڈزمیں جگہ

صراف علی جنوبی کشمیر کا پہلا ایسا نوجوان ہے جس کی تصنیف کو انڈین بُک آف ریکارڈز میں جگہ ملی ہے۔ انہوں نے دو کتابیں بعنوان 'ٹریگارڈ ساروز' اور اے اسمائیل ورتھ بلین پوئمز' لکھی ہے جس کی ادبی حلقوں نے کافی ستائش کی ہے۔

صراف علی کا کہنا ہے کہ 'انہیں بچپن سے پڑھنے لکھنے کا شوق تھا اور تقریباً 2011 میں انہوں نے مختلف عنوان پر لکھنا شروع کیا اور 2018-2019 میں انہوں نے گلوبل ریڈرس مقابلے میں حصہ لیا جہاں سے انہیں امتیازی پوزیشن حاصل ہوئی اور انہیں گلوبل ریڈرس چوائیس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'اگرچہ ان کے خاندان میں کوئی بھی شخص لکھنے سے وابستہ نہیں ہے۔ تاہم ان کا گھرانہ ایک پڑھا لکھا گھرانہ ہے اور ان کی کامیابی میں ان کے خاندان کا ایک اہم رول ہے۔'

صراف علی نے کہا کہ 'وادی میں نامساعد حالات اور انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے ان کی تعلیم کسی حد تک متاثر بھی ہوئی ہے۔ تاہم سخت محنت کے بعد انہیں وہ مقام حاصل ہو گیا ہے جس کی انہیں تلاش تھی۔'

صراف علی کی چھوٹی بہن بھی ان سے کافی متاثر ہوئی ہیں اور وہ بھی آگے بڑھ کر مصنفہ بننا چاہتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ کچھ ایسا لکھنا چاہتی ہے جس سے لوگوں کو فاٸدہ حاصل ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ 'نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر کسی نہ کسی چیز کو اپنا مقصد بنائے اور اس مقصد کے لیے محنت کرے تاکہ وہ اپنی منزل کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں اور اس طرح سے وہ غلط چیزوں سے بھی بچ سکتے ہیں اور دوسروں کے لیے مشعل راہ بھی بن سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.