اس تعلق سے سابق رکن اسمبلی بشیر موسی پٹیل نے وارث پٹھان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'ملک کے موجودہ حالات میں وارث پٹھان کا بیان جلتی پر تیل کا کام کر رہا ہے۔ موجودہ مرکزی حکومت کی منشاء ہی یہی ہے کہ ملک میں ہندو مسلم کے بیچ پھوٹ ڈالو اور راج کرو لیکن حکومت اس میں ناکام رہی ہے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ 'پورے ملک میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف نہ صرف مسلم بلکہ ہندو مسلم، سکھ، عیسائی سب اس کے خلاف متحد ہوکر حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کر رہے ہیں، وارث پٹھان کا بیان، ان کے سیاسی اور ذاتی مفاد کے لیے ہو سکتا ہے اور اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔'
ایم آئی ایم کے ہی ٹکٹ پر اس بار ممبئی میں اپنی قسمت آزمانے والے سابق رکن اسمبلی بشیر موسیٰ پٹیل نے کہا کہ موجودہ وقت میں ملک کے مسلمانوں کو ہوش سے کام لینا ہوگا اور ایسے لوگوں کی باتوں اور ان کی بیان بازیوں کو محض سیاسی بیان سمجھ کر درکنار کرنا چاہیے۔
پٹیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ملک کے ہندو مسلمان سبھی نے صدیوں سے اخوت بھائی چارگی اور اتحاد کا دامن تھامے رکھا ہے جس میں وارث پٹھان جیسے سیاسی لوگ سیاست کی آگ میں اپنی روٹیاں سینکنے کی کوشش کر تے چلے آرہے ہیں۔