مہاراشٹر میں کورونا کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر ریاستی حکومت اور مقامی انتظامیہ سخت موقف اختیار کرنے پر مجبور ہے۔ اس وجہ سے لاک ڈاؤن کے سلسلے میں شہر میں افراتفری کا ماحول ہے۔ اس تعلق سے مسلم اکثریتی شہر کی شناخت رکھنے والے شہر مالیگاؤں میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ایک مکتوب روانہ کیا۔
اس سلسلے میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل نے کہا 'حکومت کی نئی گائیڈ لائنس کے تناظر میں پولیس سختی سے عمل کرتے ہوئے چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والوں کی دکانیں بند کر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے شہر کی معاشی حالت دن بہ دن بگڑتے جا رہی ہے۔ مالیگاؤں سینٹرل حلقہ اسمبلی میں کووڈ مریضوں کی تعداد بہت کم ہے اور شہر مالیگاؤں میں ٪70 فیصد مزدور و چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے لوگ ہیں۔ جو روزانہ کی کمائی سے اپنا گھر چلاتے ہیں۔ لیکن حکومت کی جانب سے جاری نئے نو ٹیفکیشن پر پولیس سختی سے عمل کررہی ہے'۔
انہوں نے کہا 'شہر میں رمضان المبارک کی آمد ہے اور ساتھ ہی بھارت رتن ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی جینتی بھی ایسے میں چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے سال بھر کے اخراجات نکلتے ہیں۔ جن میں چپل جوتے، ریڈی میڈ، کپڑے و دیگر لوازمات شامل ہیں۔ ایسے میں لاک ڈاؤن کی سختی کی وجہ سے سارے کاروبار متاثر ہوگئے ہیں'۔
یہ بھی پڑھیے
پریکشا پہ چرچہ: وزیراعظم مودی نے طلباء کا ڈر دور کیا
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی نئی نوٹیفکیشن میں نرمی دیں تاکہ لوگ شوشل ڈیشٹنسنگ پر عمل کرتے ہوئے کاروبار کرسکیں۔ واضح رہے کہ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ نے رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل کے مکتوب پر محکمہ جاتی میٹنگ میں مثبت فیصلے کی یقین دہانی کرائی ہے۔