آج 3 دسمبر کو عالمی یوم معذور پوری دنیا میں منایا جارہا ہے۔ معذوروں کو بھی یکساں حق اور ہر شعبہ میں موقع ملنا چاہیے۔ ان کے ساتھ انسانیت و ہمدردی کا معاملہ کیا جائے۔ نیز ان کے ساتھ زندگی کے ہر شعبہ حیات اور سماجی میں غیر جانبدار برتاؤ کیا جائے۔ اس مقصد کو لیکر عالمی یوم معذور منایا جاتا ہے۔
مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں جب سے کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ہے۔ اس وقت سے لے کر آج تک اٹھارہ سالوں سے معذوروں کا حق مارا جارہا ہے۔
شہر کے معذوروں کی تنظیم دیویانگ ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے اس موقع پر کارپویشن انتظامیہ کے خلاف اور اپنے حق کے لیے بھوک ہڑتال کی گئی۔
دیویانگ نے عالمی یوم معذور پرمالیگاؤں کارپویشن کے گیٹ باہرصبح دس بجے سے شام پانچ بجے تک احتجاج کیا۔
دیویانگ سوسائٹی کے صدر مدثر حسین نے کہا کہ ہمارے مطالبات یہ ہے۔ کہ معذوروں کو پینشن دی جائے، اور شہر میں آفس کے لیے اوپن اسپیس جگہ کا مطالبہ کیا گیا تھا، جو پاس بھی ہوا تھا، لیکن مہاراشٹر حکومت کا ایک جی آر دیکھا کر اسے رد کردیا گیا تھا، ہمیں ہمارا جائز حق دیا جائے۔
واضح گزشتہ برس بھی دیویانگ سوسائٹی نے دھرنا آندولن کیا تھا۔ لیکن کارپوریشن آفیسران مسلسل نظر انداز کررہے ہیں۔
صرف اسواشن اورجھوٹے وعدے کر معذوروں کے ساتھ زیادتیاں کی جارہی ہیں۔ دوسری جانب دیویانگ کی تحریک کو کوئی بھی سیاسی پارٹی اور قائدین اس معاملہ پر پہل نہیں کر رہے ہیں۔ جس سے بظاہر تو یہی لگتا ہے کہ معذوروں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اور ان کا حق مارا جارہا ہے۔