گزشتہ روز راجیہ سبھا میں ایک طویل بحث کے بعد شہریت ترمیمی بل کو منظور کرلیا گیا۔ اس بل کی 125 راجیہ سبھا اراکین نے ووٹ کیا اور مخالفت میں 105 ووٹ پڑے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ لوک سبھا میں اس بل کی حمایت کرنے ووالی شیوسنا نے راجیہ سبھا میں اس بل کا بائیکاٹ کیا۔
حالانکہ لوک سبھا میں شیوسینا کے اس بل کو حمایت دینے سے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا تھا، ایسے میں مہاراشٹر میں یہ قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں کہ شیوسینا کے اس قدم کا اثر ریاست کی اتحادی حکومت پر پڑسکتا ہے۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی بل پاس ہونے پر کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ بھارت کے آئین کی تاریخ میں یہ ایک سیاہ دن ہے۔ یہ اس بھارت کی سوچ کے لیے خطرہ ہے جس کے لیے ملک کے رہنماؤں نے لڑائیاں لڑیں۔
سونیا گاندھی کا مزید کہنا ہے کہ اب بے چین اور منقسم بھارت بنے گا جہاں مذہب کی بیناد شہریت کی پہچان ہوگی۔