ممبئی: ممبئی کے ساکی ناکہ پولیس اسٹیشن نے ایک وکیل کے خلاف اپنے مخالفین اور گواہان کو ڈرانے دھمکانے کے الزام کی پاداش میں کیس دوبارہ درج کیا ہے۔ ساکی ناکہ میں رہائش پذیر شمس اللہ چودھری کی شادی 2014ء میں ہوئی تھی۔ اس کے خلاف اس کی اہلیہ نے گھریلو تشدد اور 498 کے تحت کیس درج کروایا تھا۔ جس میں وہ ضمانت پر رہا بھی ہو گیا تھا۔ Case Registered Against Accused Lawyer۔
بتایا گیا ہے کہ اس کے باوجود 33 سالہ شمس اللہ چودھری نے اپنے سسرال جاکر پہلے تو اپنی اہلیہ سعدیہ پر بدچلنی کا الزام لگا کر گھر کے باورچی خانہ میں گھس کر اسے زدوکوب کیا۔ اس وقت جب بیوی نے اس کی مخالفت کی تو اپنے بیٹے کو بھی اس نے دھکا دے کر زدوکوب کیا۔ اس پورے واقعہ کی ویڈیو اس کی بیٹی اپنے موبائل میں بنا رہی تھی، یہ دیکھ کر اس نے اپنی بیٹی کا موبائل چھین کر اس سے بھی بدسلوکی کی اور کہا کہ آپ لوگ میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، پولیس بھی میری جیب میں ہے اور میں سب قانون جانتا ہوں۔ وکیل نے دروازے پر کھڑی بیٹی کے ہاتھ سے موبائل چھین کر پٹخ دیا اور بیوی کو دھکا دے کر فرار ہوگیا۔
مزید پڑھیں:
اس واقعہ کے بعد پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی۔ شکایت کنندہ سعیدہ خیر النساء خان 61 نے ملزم پر کئی سنگین الزام عائد کیا۔ اس کے بعد پولیس نے معاملہ درج کر کے ملزم کو مفرور قرار دیا ہے۔ اس معاملہ میں پولیس جلد ہی اسے گرفتار کرے گی۔ ملزم کو اس سے قبل کیس میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا، جس میں شرائط عائد کی گئی تھیں لیکن اسی کیس کے گواہان اور مخالفین پر ایک مرتبہ پھر ملزم نے حملہ کر دیا۔ جس کے بعد پولیس نے اس کے خلاف ایک دیگر کیس درج کر لیا ہے۔ ساکی ناکہ پولیس اسٹیشن میں ملزم کے خلاف مختلف دفعات 354,509,506,323,452,404,427 کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش کی جارہی ہے۔ سسرال والوں پر وکیل ناراض تھے، اس نے غصہ میں آکر دوبارہ سسرال والوں کے گھر میں گھس کر ان پر حملہ کیا اور اس کے بعد دوبارہ اس کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔