کیا ریاستی حکومت یا اس کے ذمہ دار عہدیدار کسی انسان کی حیثیت دیکھ کر اس کا احترام کرتے ہیں یا وہ خود سے امتیازی سلوک کرتے ہیں؟ ایسا ہم نہیں بلکہ تصاویر یہ حالات بیان کررہی ہیں، یہ تصاویر ضلع مدھیہ پردیش کے ضلع آگر مالوا کی ہیں جہاں طلبہ اور مزدوروں کے درمیان امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔

پہلا معاملہ 22 اپریل کا ہے جب راجستھان کے کوٹہ شہر میں تعلیم حاصل کرنے والے ریاست کے 9 اضلاع کے 150 کے قریب طلبہ چانوالی کی سرحد پر داخل ہونے والے مقام پر رک جاتے ہیں، انتظامیہ کے تمام ذمہ دار عہدیدار ان طلبہ کو لینے کے لیے سرحد تک پہنچتے ہیں۔ یہاں کی انتظامیہ انہیں وی آئی پی ٹریٹمنٹ دیتی ہے اور انہیں کرسیوں پر بٹھا کر ناشتہ کراتی ہے، طلبہ کو سماجی فاصلے کے مطابق کرسیوں پر بٹھایا جاتا ہے۔
دوسرا معاملہ 28 اپریل کا ہے جب ریاستی حکومت راجستھان کے مختلف شہروں میں کام کرنے والے مزدوروں کو واپس لے کر آتی ہے۔ مزدور مدھیہ پردیش واپس آئے تو انتظامیہ کے تمام ذمہ دار عہدیدار ان مزدوروں کو لینے کے لئے گاؤں کی سرحد پر واقع انٹری پوائنٹ پر پہنچے، لیکن ان مزدوروں کو زمین پر بٹھا کر خیمے کے نیچے پلاسٹک کی پلیٹوں میں کھانا کھلایا جاتا ہے اور کھانا بھی مزدوروں کے مطابق ہوتا ہے، انتظامیہ ان مزدوروں کو کھانا مہیا کرانے میں سماجی فاصلے کا بھی خیال نہیں کرتی ہے۔