مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ زچلڈارہ کئی دنوں سے گھپ اندھیرے میں ہے، جس کے سبب انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ بجلی نے خود ہی شیڈول مرتب کیا اور خود ہی اسکی خلاف ورزی بھی کر رہے ہیں۔ ’’شیڈول کے مطابق چھ میں سے دو گھنٹے بجلی فراہم ہونی چاہئے تاہم پورے چوبیس گھنٹوں میں بھی ایک گھنٹے سے زیادہ بجلی فراہم نہیں کی جاتی۔‘‘
ایک مقامی نوجوان کا کہنا تھا کہ آج کے ترقیاتی دور میں بجلی ایک اہم ترین اور بنیادی ضرورت ہے، اس لیے انہیں بجلی کی بحرانی صورتحال سے نپٹنے کے لیے سولر لائٹس اور انورٹر استعمال کرنے پڑ رہے ہیں، تاہم ان سے بھی ضروریات پوری نہیں ہو پاتی۔
ایک مقامی بزرگ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ماہانہ فیس وقت پر ادا کرتے ہیں، تاہم بجلی کا کوئی بھی نام و نشان نہیں۔
انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر محکمہ بجلی مقامی آبادی کو شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کرنے سے متعلق سنجیدہ نہیں تو محکمہ کو چاہئے کہ وہ علاقے سے بجلی کی تاریں اور پول ہٹا لیں۔