اس موقع پر تنظیم کے صدر پر کاش نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ آزادی کے دن یعنی 15 اگست کے روز بلگاوی ضلع کے تحت آنے والا پیرن واڑی دیہات میں کیتور دور کرانتی ویر (مجاہد آزادی) سنگولی رینا کے مجسمہ کو نصب کیا گیا تھا لیکن بلگاوی کے ضلع افسران نے ان کے مجسمے کو نصب نہیں کرنے دیا۔
انہوں نے کہا کہ سنگولی رینا نے انگریزوں کی غلامی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ اس طرح کی عظیم شخصیت کے مجسمہ کو نصب نہیں کرنے دیے جانے کا کیا مطلب ہے؟
انہوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ اگر ہمارے مجاہد آزادی کے مجسمے کو نصب کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو ان کی تنظیم تحریک چلانے پر مجبور ہوگی۔