بیدر: موسم کی تبدیلی کے باعث ہونے والے امراض سے متعلق یادگیر شہر کے نوجوان ڈاکٹر سید مسیح الدین نے موسمی بارش میں ہونے والے مختلف امراض میں اضافہ کو لے کر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ موسمی بارش کی شروعات کے بعد اکثر امراض میں اضافہ دیکھا جاتا ہے۔ اس کی سب سے اہم وجہ ہمارا روز مرہ کا کھانا اور پینے کا پانی ہے۔ جس کی بے قاعدگی کے سبب مختلف امراض انسانوں کے جسم میں بے ترتیب پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں آلودہ پانی کی شکایت عام ہے۔ آلودہ پانی کے استعمال سے انسانی جسم بہت جلد متاثر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ باہر کی غذا کا استعمال کم کرنا چاہیے۔ زیادہ تر گھروں میں تیار ہونے والی غذا کا استعمال کرنا صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ باہر کی غذاؤں کے استعمال سے انسان کے جسم میں بے ترتیبی اور مختلف امراض جنم لیتے ہیں۔ جو اگے چل کر بہت زیادہ مسائل پیدا کرتے ہیں۔ ڈاکٹر مسیح نے مزید کہا کہ ان دنوں ڈینگو اور ملیریا کے مریض زیادہ پائے جا رہے ہیں۔ ان امراض کی سب سے اہم وجہ ان دنوں مچھر کی افزائش ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ ڈینگو اور ملیریا کے جو مچھر ہوتے ہیں وہ صاف پانی پر بیٹھتے ہیں۔ مچھروں سے بچنے کے لیے اور مچھروں کی بیماریوں سے بچنے کے لیے اپنے گھر میں اور اپنے گھروں کے اطراف واکناف صاف صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کو گرم کر کے اور چھان کر پئیں اور دیگر کاموں کے لیے استعمال ہونے والے پانی کو ڈھانک کر رکھیں۔ مچھروں سے بچنے کے لیے استعمال ہونے والی چیزوں کا استعمال کم کریں اور اپنے گھر میں اور گھروں کے اطراف واکناف صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں اپنی قوت مدافعت کو برقرار رکھنے کے لیے میوہ جات کا استعمال کریں اور فروٹ کا خالص جوس پئیں۔ جوس میں برف اور شکر کا استعمال نہ کریں۔ ڈاکٹر مسیح نے کہا کہ موسمی امراض سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات کرنا نہایت ضروری ہے۔ تبھی ہم اس طرح کے موسمی امراض سے بچ سکتے ہیں۔