بنگلور:ایک زمانہ جب کرناٹک میں لوگ ویرپن کے نام سے خوف زدہ ہوجاتے تھے۔ ویرپن لکڑی مافیا تھا جس نے کئی برسوں تک جنگلوں میں رہ کر قیمتی لکڑیوں کی اسمگلنگ کرتا تھا،پولیس کی ایک کاروائی کے دوران ویرپن کو ہلاک کیا گیا تھا۔ لکڑی مافیا ویرپن کی زندگی اور اس کے ذات جڑے چند نکات کو سینئر صحافی شوہ سبرامنیم نے ایک کتابی شکل دی ہے، جس کا عوان یے "ویرپن ساگا رائز اینڈ فال" ہے، جس کے پہلے پارٹ کا اجرا آج عمل میں آنے والا تھا، لیکن نکیرن گوپال نامی شخص نے اس کتاب کے اجرا پر کرناٹک کے ایک کورٹ سے اسٹے حاصل کیا یے۔
شوہ سبرامنین نے بتایا کہ انہوں نے ویرپن سے متعدد مرتبہ ملاقات کی ہے اور وہ کرناٹک و تمل ناڈو پولیس کی نگرانی میں جنگلوں میں جاتے اور ویرپن سے ملاقاتیں کرکے اس کے بیانات اکٹھا کرتے، انہوں نے بتایا کہ مذکورہ بایوگرافی میں کوئی من گھڑت باتیں نہیں بلکہ سچائی پر مبنی ہے جس میں ویرپن و اطراف کے گاؤں والوں کے بیانات بھی شامل ہیں۔ شوہ سبرامنین نے کہا کہ ویرپن ساگا دا رائز اینڈ فال کل 4 حصوں پر مشتمل ہے جو کہ کل 1،800 صفحات پر مشتمل یے، ان میں سے ایک حصے کا اجرا عمل میں آنا تھا لیکن نکیرن گوپالن نامی شخص نے بنگلور کے سٹی سول کورٹ سے اسٹے حاصل کیا کہ اس کتاب میں غلط بیانی کی گئی ہے۔
شیوا سبرامنین نے کہا کہ تامل زبان میں لکھی کتاب کی رسم اجرائی پہلے عمل میں آچکی ہے۔ اور ہزاروں کاپیاں اب تک فروخت ہوچکی ہیں۔ لیکن انگریزی زبان میں لکھی اس کتاب پر اسٹے لگایاگیا ہے۔ اس سلسلے میں کہ اس کتاب میں راشٹریہ دراویڈہ سنگھ کے رہنما اگنی شریدھر نے کورٹ کی جانب سے کتاب کے اجرا پر لگائے گئے اسٹے پر حیرت کا اظہار کیا،انہوں نے کہا کہ کتاب کے ریلیز کے بعد ہی یہ طے کیا جاسکتا ہے کہ آخر اس میں کوئی متنازعہ بات ہے یا کسی شخص کے متعلق غلط بیانی کی گئی یے-اگنی شریدھر نے کہا کہ اب کتاب کے مصنف کی جانب سے اس اسٹے کو چیلنج کیا جائیگا
مزید پڑھیں:Skit Controversy ڈرامے کے دوران ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین کا الزام، پرنسپل کے خلاف شکایت درج