ETV Bharat / state

'کسانوں کو ڈرایا دھمکایا نہ جائے'

جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے باغ مالکان کو درختوں سے سیب توڑنے اور خرید و فروخت کرنے پر انہیں ڈرانے دھمکانے والے افراد کو سخت متنبہ کرتے ہوئے انکے خلاف سخت کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

'کسانوں کو ڈرایا یا دھمکایا نہ جائے'
author img

By

Published : Sep 13, 2019, 8:03 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 12:09 PM IST

سرینگر میں ’مارکیٹ انٹروینشن ٹارگیٹ اسکیم‘ (Market Intervention target scheme) کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ ’’ان لوگوں کو ہم جلد سزا دیں گے جو کسانوں اور باغبانوں کو ڈراتے ہیں۔‘‘

'کسانوں کو ڈرایا یا دھمکایا نہ جائے'

انہوں نے کہا کہ 'ایسے افراد کو زیادہ دیر تک باہر رہنے اور کسانوں کو پریشان کرنے نہیں دیں گے'۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں میں جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ’’کشمیر میں عسکریت پسند دھمکی آویز پوسٹرس کے ذریعے خوف پیدا کرکے کسانوں اور باغ مالکان کو سیب اور دیگر میوہ جات کی خرید و فروخت کرنے سے روک رہے ہیں۔‘‘

دلباغ سنگھ نے اس سلسلے کی ایک کڑی کے تحت سوپور میں پیش آئے واقعے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’شمالی قصبہ سوپور میں عسکریت پسندوں نے ایک ہی گھر کے چار افراد کو زخمی کیا تھا جن میں ایک پانچ سالہ بچی شامل ہے۔‘‘

دلباغ سنگھ کے مطابق اس گھر کا مالک ایک میوہ فروش ہے جسے عسکریت پسندوں نے میوے کی خرید و فروخت سے منع کیا تھا۔

گورنر ملک نے باغ مالکان کو ڈرانے دھمکانے اور انہیں اذیت پہچانے والے افراد کو مخاطب ہو کر کہا کہ 'وہ جلدی سے اپنا رویہ تبدیل کرکے باز آجائیں۔

ملک نے باغبانوں، کسانوں اور میوہ فروشوں کی حفاظت سے متعلق کہا کہ 'انتظامیہ ایسے افراد کی سیکورٹی کی وعدہ بند ہے'۔

یاد رہے کہ وادی کشمیر کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڑی تصور کی جانے والی میوہ صنعت خصوصاً سیب کی کاشت کا سیزن ان دنوں عروج پر ہے لیکن نا مساعد حالات اور غیر یقینیت کے چلتے کسانوں اور میوہ صنعت سے جڑے تاجرین کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

سرینگر میں ’مارکیٹ انٹروینشن ٹارگیٹ اسکیم‘ (Market Intervention target scheme) کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ ’’ان لوگوں کو ہم جلد سزا دیں گے جو کسانوں اور باغبانوں کو ڈراتے ہیں۔‘‘

'کسانوں کو ڈرایا یا دھمکایا نہ جائے'

انہوں نے کہا کہ 'ایسے افراد کو زیادہ دیر تک باہر رہنے اور کسانوں کو پریشان کرنے نہیں دیں گے'۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں میں جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ’’کشمیر میں عسکریت پسند دھمکی آویز پوسٹرس کے ذریعے خوف پیدا کرکے کسانوں اور باغ مالکان کو سیب اور دیگر میوہ جات کی خرید و فروخت کرنے سے روک رہے ہیں۔‘‘

دلباغ سنگھ نے اس سلسلے کی ایک کڑی کے تحت سوپور میں پیش آئے واقعے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’شمالی قصبہ سوپور میں عسکریت پسندوں نے ایک ہی گھر کے چار افراد کو زخمی کیا تھا جن میں ایک پانچ سالہ بچی شامل ہے۔‘‘

دلباغ سنگھ کے مطابق اس گھر کا مالک ایک میوہ فروش ہے جسے عسکریت پسندوں نے میوے کی خرید و فروخت سے منع کیا تھا۔

گورنر ملک نے باغ مالکان کو ڈرانے دھمکانے اور انہیں اذیت پہچانے والے افراد کو مخاطب ہو کر کہا کہ 'وہ جلدی سے اپنا رویہ تبدیل کرکے باز آجائیں۔

ملک نے باغبانوں، کسانوں اور میوہ فروشوں کی حفاظت سے متعلق کہا کہ 'انتظامیہ ایسے افراد کی سیکورٹی کی وعدہ بند ہے'۔

یاد رہے کہ وادی کشمیر کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڑی تصور کی جانے والی میوہ صنعت خصوصاً سیب کی کاشت کا سیزن ان دنوں عروج پر ہے لیکن نا مساعد حالات اور غیر یقینیت کے چلتے کسانوں اور میوہ صنعت سے جڑے تاجرین کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 12:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.