ریاست کے پولیس ڈائرکٹر جنرل سیتارام مرڈي نے پریس کانفرنس میں پولیس کا سال 2019 کا رپورٹ کارڈ پیش کرتے ہوئے کہا کہ برس مختلف مہمات میں ریاست میں 60.568 کلوگرام ہیروئن برآمد کی گئی۔ اسی طرح سے چرس، افیون اور منشیات کی اسمگلنگ کے سلسلہ میں 1439 ایف آئی آر درج ہوئے اور اس سلسلہ میں 12 غیر ملکیوں سمیت 1925 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ سال کے دوران 19924 مجرمانہ معاملہ درج کئے گئے۔ان میں قتل کے 69 اور سڑک حادثے کے 221 معاملے درج ہیں۔ پولیس نے اس دوران ٹریفک سے متعلق 1065549 چالان کئے جن سے حکومت کے خزانے میں تقریبا 30 کروڑ روپے آمدنی ہوئی۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کے حالات مکمل طور پر کنٹرول میں ہے اور پولیس لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کی جان مال کی حفاظت میں مکمل طور پر صلاحیت رکھتی ہے۔ نئے سال کےعزائم کے طور پر انہوں نے کہا کہ پولیس اس دوران ایجوکیشن، انجینئرنگ اور انفورسمنٹ پر زور دے گی۔ انہوں نے والدین کو ہدایت دی کہ وہ اپنے بچوں کی کونسلنگ کریں گھر سے نکلنے سے پہلے اور بعد میں گھر واپس لوٹنے کے وقت پر بھی پوری توجہ رکھیں۔
مرڈي کے مطابق پولیس نئے سال میں کئی چیلنجوں سے نمٹنے کے ساتھ منشیات کے خاتمہ کے لئے مکمل طور پر حرکت میں آ گئی ہے۔
منشیات انسداد قانون کو مؤثر طور پر لاگو کرنے کے لئے ریاست کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں طلباء کے درمیان بیداری مہم چلائی جائے گی۔ اسی طرح سے انسداد نشہ مہم اب وارڈ سطح پر بھی شروع کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈرگ فری ایپ میں اس سال ایک لاکھ لوگوں کو شامل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس ایپ کے تحت اطلاع دینے والے شخص کا نام خفیہ رکھا جاتا ہے اور اس کے ذریعہ سے بھی نشے کی سپلائی کرنے والوں کو بے نقاب کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے نشے کا كاروبار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ سال 327.2 کلوگرام چرس، 17.05 کلوگرام پوست، 1306.7 کلوگرام چوراپوست، 21.3 کلوگرام گانجہ، 8.568 کلو چٹا، 150 گرام اسمیک ، 19964 نشہ آور گولیاں، 102716 منشی کیپسول اور 12 انجکشن برآمد کئے گئے ہیں۔
ریاست میں اس دوران سڑک حادثوں کے 2897 معاملہ درج ہوئے جن میں 1109 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 4842 لوگ شدید زخمی ہوئے۔ اسی طرح عصمت دری کے 358 معاملہ درج کئے گئے جن میں سے 95.7 فیصد حل کرلئے گئے۔ خواتین سے چھیڑ چھاڑ کے 498 معاملے درج کئے گئے۔ گڑیا ہیلپ لائن کے تحت 3225 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 3168 کا تصفیہ ہو گیا۔ چوری کے 477 کیس درج ہوئے ہیں جن کی متعلق تھانوں کے تحت تفتیش کی جارہی ہے۔