وادی کشمیر کے وسطی ضلع گاندربل میں سونا مرگ کا شمار مشہور سیاحتی مقام میں ہوتا ہے۔ تاہم سنہ 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی اور اس کے بعد لاک ڈاؤن کے باعث سیاحوں کی آمد پر قدغن لگنے کی وجہ سے لوگ تذذب کے شکار ہوگئے ہیں۔
مقامی کاروباریوں کا کہنا ہے کہ 'بیرون ریاست اور بیرون ممالک سے اگر سیاح وادی نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ تاہم مقامی سیاحوں کو بھی سونا مرگ آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے یہاں تجارتی مراکز بند ہیں'۔
مقامی دکانداروں اور ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ 'انتظامیہ نے گگن گیر کے مقام پر پولیس ناکہ لگا رکھا ہے، جس کی وجہ سے مقامی سیاحوں کو آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے'۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ 'اگر حکومت نے پہلے سے ہی سبھی سیاحتی مقامات اور پارکس وغیرہ کو کھول دیا ہے تو پھر سونا مرگ پر یہ بندشیں کیوں عائد کی جا رہی ہیں؟'۔
انہوں نے انتظامیہ پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ 'ایک طرف انتظامیہ خود آرڈر جاری کرتا ہے تو دوسری طرف خود ہی اس آرڈر کی پامالی کرتا ہے'۔
انہوں نے اِلزم عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'سونا مرگ کو پہلے سے ہی نظرانداز کیا گیا تھا اور اب اسے اور بھی اندھیرے میں ڈھکیل دیا جا رہا ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
علیحدگی پسند رہنما گیلانی کو 'نشانِ پاکستان' سے نوازا گیا
مقامی تاجروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'محکمہ سیاحت، سونا مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ نے بھی سونا مرگ کو نظر انداز کیا ہوا ہے جس سے یہ مقام سیاحت کے نقشے سے ختم ہوتا جارہا ہے'۔
مقامی کاروباریوں اور تاجروں نے گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'ان کے جائز مطالبات کو پورا کیا جائے تاکہ ان کا روزگار چل سکے'۔