ETV Bharat / state

دہلی: آصف محمد خان پر تشدد بھڑکانے کا الزام

سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب بی جے پی کے اشارے پر دہلی پولیس سے کرایا جا رہا ہے۔

دہلی: آصف محمد خان پر تشدد بھڑکانے کا الزام
دہلی: آصف محمد خان پر تشدد بھڑکانے کا الزام
author img

By

Published : Dec 28, 2019, 5:22 PM IST


قومی دارالحکومت دہلی میں گزشتہ 15 دسمبر کو متھرا روڈ پر بسوں پر لگائی گئی آگ اور تشدد کے واقعات کے مد نظر دہلی پولیس نے اس کا ذمہ دار کانگریس کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان کے نام ایف آئی آر درج کیا ہے۔

دہلی: آصف محمد خان پر تشدد بھڑکانے کا الزام

اس کے علاوہ دہلی پولیس نے آصف محمد خان کے اوپر یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ جامعہ میں احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے ذمہ دار بھی وہی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 15 دسمبر کی دوپہر تین بجے کچھ مقامی رہنماء جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کے پاس آئے اور احتجاجی ریلی کی قیادت کرتے ہوئے نعرے بازی کی جس کے سبب پر امن احتجاج تشدد میں تبدیل ہو گیا۔

سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب بی جے پی کے اشارے پر دہلی پولیس سے کرایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت جامعہ سے بھی کافی دور تھا، یہ سب مجھے ڈرانے کے لیے کیا جا رہا ہے لیکن ہم ہمت نہیں ہاریں گے اور اس کا جواب عدالت میں دیں گے۔


قومی دارالحکومت دہلی میں گزشتہ 15 دسمبر کو متھرا روڈ پر بسوں پر لگائی گئی آگ اور تشدد کے واقعات کے مد نظر دہلی پولیس نے اس کا ذمہ دار کانگریس کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان کے نام ایف آئی آر درج کیا ہے۔

دہلی: آصف محمد خان پر تشدد بھڑکانے کا الزام

اس کے علاوہ دہلی پولیس نے آصف محمد خان کے اوپر یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ جامعہ میں احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے ذمہ دار بھی وہی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 15 دسمبر کی دوپہر تین بجے کچھ مقامی رہنماء جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کے پاس آئے اور احتجاجی ریلی کی قیادت کرتے ہوئے نعرے بازی کی جس کے سبب پر امن احتجاج تشدد میں تبدیل ہو گیا۔

سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب بی جے پی کے اشارے پر دہلی پولیس سے کرایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت جامعہ سے بھی کافی دور تھا، یہ سب مجھے ڈرانے کے لیے کیا جا رہا ہے لیکن ہم ہمت نہیں ہاریں گے اور اس کا جواب عدالت میں دیں گے۔

Intro:ملک بھر میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کی صدائیں بلند ہیں. جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے بھی اپنی آواز بلند کی جسے دہلی پولیس کے ذریعہ کچلنے کی کوشش کی.


Body:گزشتہ 15 دسمبر کی دوپہر میں متھرا روڈ پر بسوں پر لگائی گئی آگ اور تشدد کے واقعات کے مد نظر دہلی پولیس نے نے اس کا ذمہ دار کانگریس کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان کا نام ایف آئی آر میں درج 6 قصورواروں میں شامل کیا، ہے.

اس کے علاوہ دہلی پولیس نے آصف محمد خان کے اوپر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ جامعہ میں احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے ذمہ دار بھی وہی ہیں.

پولیس کا کہنا ہے کہ 15 دسمبر کی دوپہر تین بجے کچھ مقامی لیڈران جامعہ کے طلبہ کے پاس آئے اور احتجاجی ریلی کی قیادت کرتے ہوئے نعرے بازی کی. جس سے پر امن احتجاج تشدد میں تبدیل ہو گیا.

اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے آصف محمد خان سے بات چیت کی اور جاننا چاہا کہ ان کی اس پورے معاملے پر کیا رائے ہے.

آصف محمد خان نے بتایا کہ یہ سب بی جے پی کی شہ پر دہلی پولیس سے کرایا جا رہا ہے میں اس وقت جامعہ سے بھی کافی دور تھا یہ سب وہ ہمیں ڈرانے کے لیے کر رہے ہیں لیکن ہم ہمت نہیں ہاریں گے اور اس کا جواب عدالت میں دیں گے.



Conclusion:آصف محمد خان، سابق رکن اسمبلی
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.