ETV Bharat / state

پنجاب یونیورسٹی میں اردو غیر ملکی زبان!

معروف شاعر کمار وشواس نے ٹویٹ کیا اورپنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندرسنگھ پرطنزکرتے ہوئے کہا کہ 'وہ اس زبان کی حفاظت کریں گے۔'

پنجاب یونیورسٹی میں اردو کو غیر ملکی زبان کے شعبے میں ضم کرنے کا معاملہ
author img

By

Published : Sep 30, 2019, 12:04 AM IST

Updated : Oct 2, 2019, 1:13 PM IST

کمار وشواس نے ٹویٹ پرلکھا کہ 'قتل اردوکا بھی ہوتا ہےاوراس نسبت سے، لوگ اردوکومسلمان سمجھ لیتے ہیں۔'

اردو کو پنجاب یونیورسٹی میں غیرملکی زبانوں کے زمرے میں رکھ دیا گیا تھا۔ یونیورسٹی کے ڈین نے سرکولر جاری کرکے اردوکوغیر ملکی زبانوں کے شعبوں میں ضم کردیا۔

پنجاب یونیورسٹی میں اردو کو غیر ملکی زبان کے شعبے میں ضم کرنے کا معاملہ
پنجاب یونیورسٹی میں اردو کو غیر ملکی زبان کے شعبے میں ضم کرنے کا معاملہ

دانش گاہوں میں اردو کی موجودہ صورت حال سے سبھی واقف ہیں۔ اردو کو کہیں اپنوں کی بے مروتی کا سامنا ہے، تو کہیں غیروں کے ذریعہ اردو کی حق تلفی کی جارہی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی سے اردو ذریعہ تعلیم ختم کئے جانےکا معاملہ سامنے آیا۔ جس کے بعد ریاست میں برسر اقتدارکانگریس کے ہی ایک رکن اسمبلی راجکمار ویرکا نے پنجاب یونیورسٹی کے اس فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

المیہ یہ ہے کہ اردوکوپنجاب یونیورسٹی میں غیرملکی زبانوں کے زمرے میں رکھا گیا۔ یونیورسٹی کے ڈین نے سرکولر جاری کرکے اردوکوغیر ملکی زبانوں کے شعبوں میں ضم کردیا۔

اس تعلق سے کمار وشواس نےٹویٹ کیا اورپنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندرسنگھ پرطنزکرتے ہوئے ایک شعرپیش کیا۔ کمار وشواس نے ٹویٹ پرلکھا کہ قتل اردوکا بھی ہوتا ہےاوراس نسبت سے، لوگ اردوکومسلمان سمجھ لیتے ہیں۔ کماروشواس نےکہا کہ اردوکی پیدائش ہندوستان میں ہوئی ہے اوریہ یہیں پلی بڑھی ہے۔ کمار وشواس نے لکھا ہےکہ سنت، کویوں کی کٹیا اورپیروں ۔ فقیروں کے حجرے میں رواں ہوئی ہے۔ امید ہے کہ اس پراسرا زبان کی کیپٹن امریندرسنگھ حفاظت کریں گے۔ پنجاب یونیورسٹی کے اس تعصب نے سوچنے پرمجبورکردیا ہے۔ اب یہ دیکھنا ہوگا کہ اردو والے کیا قدم اٹھاتے ہیں جبکہ یہ کوئی نیا معاملہ نہیں بلکہ گزشتہ دیڑھ برسوں سے چلا آرہا ہے۔ اس کے بعد پنجاب کے وزیراعلی امرندر سنگھ نے کہا کہ اردو غیر ملکی زبان نہیں ہے۔ ساتھ ہی پنجاب یونیورسٹی کے اردو شعبے نے کہا کہ اردو غیر ملکی زبان نہیں ہے۔

کمار وشواس نے ٹویٹ پرلکھا کہ 'قتل اردوکا بھی ہوتا ہےاوراس نسبت سے، لوگ اردوکومسلمان سمجھ لیتے ہیں۔'

اردو کو پنجاب یونیورسٹی میں غیرملکی زبانوں کے زمرے میں رکھ دیا گیا تھا۔ یونیورسٹی کے ڈین نے سرکولر جاری کرکے اردوکوغیر ملکی زبانوں کے شعبوں میں ضم کردیا۔

پنجاب یونیورسٹی میں اردو کو غیر ملکی زبان کے شعبے میں ضم کرنے کا معاملہ
پنجاب یونیورسٹی میں اردو کو غیر ملکی زبان کے شعبے میں ضم کرنے کا معاملہ

دانش گاہوں میں اردو کی موجودہ صورت حال سے سبھی واقف ہیں۔ اردو کو کہیں اپنوں کی بے مروتی کا سامنا ہے، تو کہیں غیروں کے ذریعہ اردو کی حق تلفی کی جارہی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی سے اردو ذریعہ تعلیم ختم کئے جانےکا معاملہ سامنے آیا۔ جس کے بعد ریاست میں برسر اقتدارکانگریس کے ہی ایک رکن اسمبلی راجکمار ویرکا نے پنجاب یونیورسٹی کے اس فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

المیہ یہ ہے کہ اردوکوپنجاب یونیورسٹی میں غیرملکی زبانوں کے زمرے میں رکھا گیا۔ یونیورسٹی کے ڈین نے سرکولر جاری کرکے اردوکوغیر ملکی زبانوں کے شعبوں میں ضم کردیا۔

اس تعلق سے کمار وشواس نےٹویٹ کیا اورپنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندرسنگھ پرطنزکرتے ہوئے ایک شعرپیش کیا۔ کمار وشواس نے ٹویٹ پرلکھا کہ قتل اردوکا بھی ہوتا ہےاوراس نسبت سے، لوگ اردوکومسلمان سمجھ لیتے ہیں۔ کماروشواس نےکہا کہ اردوکی پیدائش ہندوستان میں ہوئی ہے اوریہ یہیں پلی بڑھی ہے۔ کمار وشواس نے لکھا ہےکہ سنت، کویوں کی کٹیا اورپیروں ۔ فقیروں کے حجرے میں رواں ہوئی ہے۔ امید ہے کہ اس پراسرا زبان کی کیپٹن امریندرسنگھ حفاظت کریں گے۔ پنجاب یونیورسٹی کے اس تعصب نے سوچنے پرمجبورکردیا ہے۔ اب یہ دیکھنا ہوگا کہ اردو والے کیا قدم اٹھاتے ہیں جبکہ یہ کوئی نیا معاملہ نہیں بلکہ گزشتہ دیڑھ برسوں سے چلا آرہا ہے۔ اس کے بعد پنجاب کے وزیراعلی امرندر سنگھ نے کہا کہ اردو غیر ملکی زبان نہیں ہے۔ ساتھ ہی پنجاب یونیورسٹی کے اردو شعبے نے کہا کہ اردو غیر ملکی زبان نہیں ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 1:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.