ETV Bharat / state

2020 Delhi Riots عدالت نے نور محمد کو ثبوت کی عدم موجودگی کے سبب بری کیا - عدالت نے نور محمد کو بری کیا

سال 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات سے متعلق ایک کیس میں ککڑڈوما کورٹ نے ملزم نور محمد کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا۔ court acquits noor mohammad in delhi riots case

فسادات
فسادات
author img

By

Published : Nov 3, 2022, 9:44 AM IST

دہلی: سال 2020 میں شمال مشرقی دہلی کے فسادات سے متعلق ایک معاملے میں ککڑڈوما کورٹ نے ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے ایک ملزم کو بری کر دیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج پلسٹیا پرماچل نے اپنے حکم میں کہا کہ ملزم کے خلاف لگائے گئے الزامات شک سے بالاتر نہیں ہیں۔ اس لیے ثبوت کی عدم موجودگی میں ملزم کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا جاتا ہے۔ ملزم نور محمد پر الزام تھا کہ وہ فسادیوں کے اس ہجوم کا حصہ تھا جس نے 10 فروری 2020 کو کھجوری خاص میں مین کراول نگر روڈ پر ایک شوروم کو آگ لگا دی تھی۔ court acquits noor mohammad in delhi riots case

شکایت کنندہ سیما اروڑہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے شوروم کو آگ لگانے سے اسے تقریباً 12.40 لاکھ روپے کا مالی نقصان ہوا ہے، اس معاملے میں ان کے بیٹے وشال اروڑہ نے الگ شکایت درج کرائی تھی، اس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ملزم کی طرف سے کھلی کارروائی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ عینی شاہدین نے فسادیوں کے ہجوم میں ملزم کی شناخت کے حوالے سے کوئی گواہی نہیں دی ہے۔

قبل ازیں شکایت کنندہ کے بیان کی بنیاد پر کھجوری خاص پولیس اسٹیشن نے ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی جس میں فسادات بھی شامل تھے۔ بتا دیں کہ سی اے اے ایکٹ کے خلاف دہلی میں نکالی گئی ریلی کے بعد پھوٹ پڑے اس ہنگامے میں تقریباً 60 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس فساد کو بھڑکانے کے الزام میں بڑی تعداد میں ملزمین کو گرفتار کیا گیا۔ کئی ملزمین کو عدالت سے ضمانت مل چکی ہے، حالانکہ ان کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔ ان ملزمان میں جامعہ اور جے این یو میں زیر تعلیم کئی طلباء بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:Delhi Riot 2020 دہلی فسادات معاملے میں سیشن کورٹ نے پولیس کی تفتیش پر سوال اٹھائے

دہلی: سال 2020 میں شمال مشرقی دہلی کے فسادات سے متعلق ایک معاملے میں ککڑڈوما کورٹ نے ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے ایک ملزم کو بری کر دیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج پلسٹیا پرماچل نے اپنے حکم میں کہا کہ ملزم کے خلاف لگائے گئے الزامات شک سے بالاتر نہیں ہیں۔ اس لیے ثبوت کی عدم موجودگی میں ملزم کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا جاتا ہے۔ ملزم نور محمد پر الزام تھا کہ وہ فسادیوں کے اس ہجوم کا حصہ تھا جس نے 10 فروری 2020 کو کھجوری خاص میں مین کراول نگر روڈ پر ایک شوروم کو آگ لگا دی تھی۔ court acquits noor mohammad in delhi riots case

شکایت کنندہ سیما اروڑہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے شوروم کو آگ لگانے سے اسے تقریباً 12.40 لاکھ روپے کا مالی نقصان ہوا ہے، اس معاملے میں ان کے بیٹے وشال اروڑہ نے الگ شکایت درج کرائی تھی، اس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ملزم کی طرف سے کھلی کارروائی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ عینی شاہدین نے فسادیوں کے ہجوم میں ملزم کی شناخت کے حوالے سے کوئی گواہی نہیں دی ہے۔

قبل ازیں شکایت کنندہ کے بیان کی بنیاد پر کھجوری خاص پولیس اسٹیشن نے ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی جس میں فسادات بھی شامل تھے۔ بتا دیں کہ سی اے اے ایکٹ کے خلاف دہلی میں نکالی گئی ریلی کے بعد پھوٹ پڑے اس ہنگامے میں تقریباً 60 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس فساد کو بھڑکانے کے الزام میں بڑی تعداد میں ملزمین کو گرفتار کیا گیا۔ کئی ملزمین کو عدالت سے ضمانت مل چکی ہے، حالانکہ ان کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔ ان ملزمان میں جامعہ اور جے این یو میں زیر تعلیم کئی طلباء بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:Delhi Riot 2020 دہلی فسادات معاملے میں سیشن کورٹ نے پولیس کی تفتیش پر سوال اٹھائے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.