ETV Bharat / state

انڈین یونین مسلم لیگ کے رہنما سید امجد علی کا انتقال

author img

By

Published : Feb 17, 2020, 12:53 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 2:10 PM IST

ضلع گیا سے تعلق رکھنے والے انڈین یونین مسلم لیگ ریاستی صدر سید امجد علی کا انتقال ہوگیا۔

انڈین یونین مسلم لیگ کے رہنما سید امجد علی کا انتقال
انڈین یونین مسلم لیگ کے رہنما سید امجد علی کا انتقال

ریاست بہار کے ضلع گیا سے تعلق رکھنے والے اینڈین یونین مسل لیگ کے معروف سیاسی رہنما سید امجد علی کا انتقال ہوگیا۔

سید امجد علی معروف عالم دین مولانا سید ریاست علی ندوی مرحوم کے چوتھے بیٹے تھے۔

سید امجد علی گردے کی تکلیف کے باعث رانچی کے ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔

وہیں اتوار سہ پہر تین بجے 77 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوگیا ہے۔

انتقال کی خبر کے بعد گیا کے ادبی و سماجی اور سیاسی اور تعلیمی حلقہ کے افراد نے گہرے رنج وغم کااظہار کیا ہے۔

سیدامجد علی کے بھتیجے وسنی وقف بورڈ کے سابق ایڈمنسٹیٹر سید شارم علی نے بتایاکہ مرحوم کی پوری زندگی سماجی خدمات میں گزری ہے۔

وہیں جھارکھنڈ کی سیاسی سرگرمیوں میں ہمیشہ پیش پیش رہے اور سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیا۔

واضح رہے کہ 1977 میں جنتا پارٹی کے دور میں انہیں رانچی کے ہٹیا اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ ملا، لیکن انہوں نے پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیا جس کے بعد سبودھ کانت سہائے کوٹکٹ دیاگیااور وہ کامیاب بھی ہوئے۔

سیدامجد علی کافی عرصے تک ایچ ای سی سے وابستہ رہے بعد میں انہوں نے وی آر ایس لیا اور لوگوں کی خدمات کو اپنی زندگی کا مقصد بنالیا۔

سیدامجد علی نے اس کے علاوہ آل انڈیا علماء بورڈ کے صدربھی رہ چکے ہیں۔

وہ ایک وقت میں وزیراعظم چندر شیکھر کے قریبی سمجھے جاتے تھے۔اس کے علاوہ بہار کے سابق وزیراعلی ستیندر بابو سے بھی قریبی تھے۔

ستیندر بابو نے اپنی سوانح حیات میں اس بات کا ذکر کیا ہے کہ کس طرح سے امجدعلی جنتاپارٹی سے ملے ٹکٹ سے انکار کیا تھا۔

اس کے بعد امجد علی نے آل انڈیا مسلم لیگ کواپنایا اور آخر وقت تک وہ اس سے جڑے رہے۔

غور طلب ہے کہ سید امجد نامور صحافی سید فیصل علی کے چاچا تھے۔

اس سلسلے میں شارم علی نے بتایا کہ رانچی کے ڈورنڈا میں سپرد خاک کردیا گیا۔

ان کے وارثین میں تین بیٹیاں اور اہلیہ ہیں۔

واضح ہوکہ امجد علی کاتعلق حضرت مینا مشہدی رحمة اللہ علیہ کے خاندان سے تھا۔

مرحوم کے انتقال پر سیدعارفین شبیع شمسی سکریٹری مرزا غالب کالج، سید افضل حسین سمیت محمد زاہد نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

ریاست بہار کے ضلع گیا سے تعلق رکھنے والے اینڈین یونین مسل لیگ کے معروف سیاسی رہنما سید امجد علی کا انتقال ہوگیا۔

سید امجد علی معروف عالم دین مولانا سید ریاست علی ندوی مرحوم کے چوتھے بیٹے تھے۔

سید امجد علی گردے کی تکلیف کے باعث رانچی کے ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔

وہیں اتوار سہ پہر تین بجے 77 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوگیا ہے۔

انتقال کی خبر کے بعد گیا کے ادبی و سماجی اور سیاسی اور تعلیمی حلقہ کے افراد نے گہرے رنج وغم کااظہار کیا ہے۔

سیدامجد علی کے بھتیجے وسنی وقف بورڈ کے سابق ایڈمنسٹیٹر سید شارم علی نے بتایاکہ مرحوم کی پوری زندگی سماجی خدمات میں گزری ہے۔

وہیں جھارکھنڈ کی سیاسی سرگرمیوں میں ہمیشہ پیش پیش رہے اور سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیا۔

واضح رہے کہ 1977 میں جنتا پارٹی کے دور میں انہیں رانچی کے ہٹیا اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ ملا، لیکن انہوں نے پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیا جس کے بعد سبودھ کانت سہائے کوٹکٹ دیاگیااور وہ کامیاب بھی ہوئے۔

سیدامجد علی کافی عرصے تک ایچ ای سی سے وابستہ رہے بعد میں انہوں نے وی آر ایس لیا اور لوگوں کی خدمات کو اپنی زندگی کا مقصد بنالیا۔

سیدامجد علی نے اس کے علاوہ آل انڈیا علماء بورڈ کے صدربھی رہ چکے ہیں۔

وہ ایک وقت میں وزیراعظم چندر شیکھر کے قریبی سمجھے جاتے تھے۔اس کے علاوہ بہار کے سابق وزیراعلی ستیندر بابو سے بھی قریبی تھے۔

ستیندر بابو نے اپنی سوانح حیات میں اس بات کا ذکر کیا ہے کہ کس طرح سے امجدعلی جنتاپارٹی سے ملے ٹکٹ سے انکار کیا تھا۔

اس کے بعد امجد علی نے آل انڈیا مسلم لیگ کواپنایا اور آخر وقت تک وہ اس سے جڑے رہے۔

غور طلب ہے کہ سید امجد نامور صحافی سید فیصل علی کے چاچا تھے۔

اس سلسلے میں شارم علی نے بتایا کہ رانچی کے ڈورنڈا میں سپرد خاک کردیا گیا۔

ان کے وارثین میں تین بیٹیاں اور اہلیہ ہیں۔

واضح ہوکہ امجد علی کاتعلق حضرت مینا مشہدی رحمة اللہ علیہ کے خاندان سے تھا۔

مرحوم کے انتقال پر سیدعارفین شبیع شمسی سکریٹری مرزا غالب کالج، سید افضل حسین سمیت محمد زاہد نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 2:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.