ریاست بہار کے شہر گیا میں سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں آئین بچاو سنگھرش مورچہ کے زیراہتمام غیرمعینہ دھرنا گزشتہ انتیس دسمبر 2019 سے جاری ہے۔
کئی لیڈران موقع پر پہنچ کر دھرنے کی حمایت کرچکے ہیں۔ اس احتجاج کے تیرہویں روز ناگالینڈ وکیرالہ کے سابق گورنر نکھل کمار سنگھ نے دھرنے میں پہنچ کر اپنی حمایت کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہا 'مرکزی حکومت ناصرف آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے بلکہ ملک میں مذہبی تفریق پیدا کر کے خوشگوار ماحول میں نفرت کی فضاء کو گھول رہی ہے'۔
انھوں نے مزید کہا 'آئین بچانے کو شہری سڑک پر ہیں جو حکومت کونظر تو آ رہا ہے تاہم اس کونذرانداز کیاجا رہا ہے یہ پہلا قانون ہے جسکی مخالفت میں کروڑوں افراد احتجاج ومظاہرے کررہے ہیں جس سے حکومت ہل گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بی جے پی جگہ جگہ پر پروگرام کرکے دفاع کرنے میں لگی ہے'۔
نکھل کمار سنگھ نے کہا 'ایک طرف سی اے اے و این پی آر کو صحیح ٹھہرانے کے لئے حکومت مہم چلارہی ہے اور دوسری طرف ان پروگراموں کے ذریعے ملک میں مذہبی تفریق اور نفرت کی باتیں بی جے پی لیڈران کررہے ہیں'۔
انہوں نے کہا 'کانگریس پربی جے پی الزام لگا رہی ہے کہ سی اے اے کو لیکر گمراہ کیا جا رہا ہے جبکہ بی جے پی بخوبی واقف ہے کہ اگر کانگریس کا ایک فرد باقی رہتا ہے تو وہ آئین کو تباہ ہوتے نہیں دیکھ سکتا ہے۔ کانگریس نے ملک کے لئے قربانیاں پیش کی ہیں اور جب بھی ملک کے تحفظ پرآنچ آتی ہے تو کانگریس نے آواز بلند کی ہے'۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پرتنقید کرتے ہوئے کہا 'ملک جذباتی خطابات سے نہیں چلتا ہے، ملک آئین اور اس میں ملے اختیارات اور آپسی اتحاد اور بہتر پالیسیوں سے چلتاہے'۔
مزید پڑھیے:- چھ مہینے میں 41 افراد پر پی ایس اے لگایا گیا
مزید پڑھیے:- اُدِت راج نے جے این یو طلبا کی حمایت کی
مزید پڑھیے:- سرائے روہیلہ میں واقع جھگیوں میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا
انہوں نے کہا 'قانون کی خلاف ورزی حکومت بھی نہیں کرسکتی ہے۔ آئین کی روح کو ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہاں کی گنگاجمنی تہذیب کو ختم ہوتے نہیں دیکھا جا سکتا ہے'۔
آخر میں انہوں نے اترپردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ کے ضلع گیا دورے پر کہا 'یوگی پہلے اپنی ریاست کو سنبھالیں، انکی ریاست میں انکے لوگوں نے بدامنی پھیلا رکھی ہے'۔