ETV Bharat / state

'سی اے اے اور این آر سی سے جمہوریت کو خطرہ'' - NRC

کیرالہ و ناگالینڈ کے سابق گورنر نکھل کمار سنگھ نے سی اے اے اور این آر سی سے جمہوریت کو خطرہ قراردیا ہے۔ کہا اس سے آئین اور گنگاجمنی تہذیب کونقصان پہنچا ہے

gaya protests
gaya protests
author img

By

Published : Jan 10, 2020, 1:17 PM IST

ریاست بہار کے شہر گیا میں سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں آئین بچاو سنگھرش مورچہ کے زیراہتمام غیرمعینہ دھرنا گزشتہ انتیس دسمبر 2019 سے جاری ہے۔

کئی لیڈران موقع پر پہنچ کر دھرنے کی حمایت کرچکے ہیں۔ اس احتجاج کے تیرہویں روز ناگالینڈ وکیرالہ کے سابق گورنر نکھل کمار سنگھ نے دھرنے میں پہنچ کر اپنی حمایت کا اظہار کیا۔

انھوں نے کہا 'مرکزی حکومت ناصرف آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے بلکہ ملک میں مذہبی تفریق پیدا کر کے خوشگوار ماحول میں نفرت کی فضاء کو گھول رہی ہے'۔

انھوں نے مزید کہا 'آئین بچانے کو شہری سڑک پر ہیں جو حکومت کونظر تو آ رہا ہے تاہم اس کونذرانداز کیاجا رہا ہے یہ پہلا قانون ہے جسکی مخالفت میں کروڑوں افراد احتجاج ومظاہرے کررہے ہیں جس سے حکومت ہل گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بی جے پی جگہ جگہ پر پروگرام کرکے دفاع کرنے میں لگی ہے'۔

کیرالہ و ناگالینڈ کے سابق گورنر نکھل کمار سنگھ نے سی اے اے اور این آر سی سے جمہوریت کو خطرہ قراردیا ہے۔

نکھل کمار سنگھ نے کہا 'ایک طرف سی اے اے و این پی آر کو صحیح ٹھہرانے کے لئے حکومت مہم چلارہی ہے اور دوسری طرف ان پروگراموں کے ذریعے ملک میں مذہبی تفریق اور نفرت کی باتیں بی جے پی لیڈران کررہے ہیں'۔

انہوں نے کہا 'کانگریس پربی جے پی الزام لگا رہی ہے کہ سی اے اے کو لیکر گمراہ کیا جا رہا ہے جبکہ بی جے پی بخوبی واقف ہے کہ اگر کانگریس کا ایک فرد باقی رہتا ہے تو وہ آئین کو تباہ ہوتے نہیں دیکھ سکتا ہے۔ کانگریس نے ملک کے لئے قربانیاں پیش کی ہیں اور جب بھی ملک کے تحفظ پرآنچ آتی ہے تو کانگریس نے آواز بلند کی ہے'۔

انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پرتنقید کرتے ہوئے کہا 'ملک جذباتی خطابات سے نہیں چلتا ہے، ملک آئین اور اس میں ملے اختیارات اور آپسی اتحاد اور بہتر پالیسیوں سے چلتاہے'۔

مزید پڑھیے:- چھ مہینے میں 41 افراد پر پی ایس اے لگایا گیا
مزید پڑھیے:- اُدِت راج نے جے این یو طلبا کی حمایت کی
مزید پڑھیے:- سرائے روہیلہ میں واقع جھگیوں میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا

انہوں نے کہا 'قانون کی خلاف ورزی حکومت بھی نہیں کرسکتی ہے۔ آئین کی روح کو ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہاں کی گنگاجمنی تہذیب کو ختم ہوتے نہیں دیکھا جا سکتا ہے'۔

آخر میں انہوں نے اترپردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ کے ضلع گیا دورے پر کہا 'یوگی پہلے اپنی ریاست کو سنبھالیں، انکی ریاست میں انکے لوگوں نے بدامنی پھیلا رکھی ہے'۔

ریاست بہار کے شہر گیا میں سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں آئین بچاو سنگھرش مورچہ کے زیراہتمام غیرمعینہ دھرنا گزشتہ انتیس دسمبر 2019 سے جاری ہے۔

کئی لیڈران موقع پر پہنچ کر دھرنے کی حمایت کرچکے ہیں۔ اس احتجاج کے تیرہویں روز ناگالینڈ وکیرالہ کے سابق گورنر نکھل کمار سنگھ نے دھرنے میں پہنچ کر اپنی حمایت کا اظہار کیا۔

انھوں نے کہا 'مرکزی حکومت ناصرف آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے بلکہ ملک میں مذہبی تفریق پیدا کر کے خوشگوار ماحول میں نفرت کی فضاء کو گھول رہی ہے'۔

انھوں نے مزید کہا 'آئین بچانے کو شہری سڑک پر ہیں جو حکومت کونظر تو آ رہا ہے تاہم اس کونذرانداز کیاجا رہا ہے یہ پہلا قانون ہے جسکی مخالفت میں کروڑوں افراد احتجاج ومظاہرے کررہے ہیں جس سے حکومت ہل گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بی جے پی جگہ جگہ پر پروگرام کرکے دفاع کرنے میں لگی ہے'۔

کیرالہ و ناگالینڈ کے سابق گورنر نکھل کمار سنگھ نے سی اے اے اور این آر سی سے جمہوریت کو خطرہ قراردیا ہے۔

نکھل کمار سنگھ نے کہا 'ایک طرف سی اے اے و این پی آر کو صحیح ٹھہرانے کے لئے حکومت مہم چلارہی ہے اور دوسری طرف ان پروگراموں کے ذریعے ملک میں مذہبی تفریق اور نفرت کی باتیں بی جے پی لیڈران کررہے ہیں'۔

انہوں نے کہا 'کانگریس پربی جے پی الزام لگا رہی ہے کہ سی اے اے کو لیکر گمراہ کیا جا رہا ہے جبکہ بی جے پی بخوبی واقف ہے کہ اگر کانگریس کا ایک فرد باقی رہتا ہے تو وہ آئین کو تباہ ہوتے نہیں دیکھ سکتا ہے۔ کانگریس نے ملک کے لئے قربانیاں پیش کی ہیں اور جب بھی ملک کے تحفظ پرآنچ آتی ہے تو کانگریس نے آواز بلند کی ہے'۔

انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پرتنقید کرتے ہوئے کہا 'ملک جذباتی خطابات سے نہیں چلتا ہے، ملک آئین اور اس میں ملے اختیارات اور آپسی اتحاد اور بہتر پالیسیوں سے چلتاہے'۔

مزید پڑھیے:- چھ مہینے میں 41 افراد پر پی ایس اے لگایا گیا
مزید پڑھیے:- اُدِت راج نے جے این یو طلبا کی حمایت کی
مزید پڑھیے:- سرائے روہیلہ میں واقع جھگیوں میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا

انہوں نے کہا 'قانون کی خلاف ورزی حکومت بھی نہیں کرسکتی ہے۔ آئین کی روح کو ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہاں کی گنگاجمنی تہذیب کو ختم ہوتے نہیں دیکھا جا سکتا ہے'۔

آخر میں انہوں نے اترپردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ کے ضلع گیا دورے پر کہا 'یوگی پہلے اپنی ریاست کو سنبھالیں، انکی ریاست میں انکے لوگوں نے بدامنی پھیلا رکھی ہے'۔

Intro:کیرالہ وناگالینڈ کے سابق گورنر نکھل کمار سنگھ نے سی اے اے اور این آر سی سے جمہوریت کو خطرہ قراردیا ہے۔کہا اس سے آئین اور گنگاجمنی تہذیب کونقصان پہنچاہے Body:ریاست بہار کے شہرگیا میں سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں آئین بچاو سنگھرش مورچہ کے زیراہتمام غیرمعینہ دھرنا گزشتہ انتیس دسمبر 2019 سے جاری ہے ۔ کئی لیڈران نے پہنچ کر دھرنے کی حمایت کرچکے ہیں ۔ تیرہویں روز ناگالینڈ وکیرالہ کے سابق گورنر نکھل کمار سنگھ نے دھرنے میں پہنچ کراپنی حمایت کااظہار کیااور کہاکہ مرکزی حکومت ناصرف آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے بلکہ ملک میں مذہبی تفریق پیداکرکے خوشگوار ماحول میں نفرت کی فضاء کو گھول رہی ہے ۔ آئین بچانے کو شہری سڑک پر ہیں جو حکومت کونظر تو آرہاہے تاہم اس کونذرانداز کیاجارہاہے ، یہ پہلا قانون جسکی مخالفت میں کروڈوں افراد احتجاج ومظاہرے کررہے ہیں جس سے حکومت ہل گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بی جے پی جگہ جگہ پروگرام کرکے دفاع کرنے میں لگی ہے ۔ نکھل کمار سنگھ نے کہاکہ ایک طرف سی اے اے واین پی آر کو صحیح ٹھہرانے کے لئے حکومت مہم چلارہی ہے اور دوسری طرف ان پروگراموں کے ذریعے ملک میں مذہبی تفریق اور نفرت کی باتیں بی جے پی لیڈران کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کانگریس پربی جے پی الزام لگارہی ہے کہ سی اے اے کو لیکر گمراہ کیاجارہاہے جبکہ بی جے پی بخوبی واقف ہے کہ اگر کانگریس کا ایک فرد باقی رہتاہے تو وہ آئین کو تباہ ہوتے نہیں دیکھ سکتاہے ۔کانگریس نے ملک کے لئے قربانیاں پیش کی ہیں اور جب بھی ملک کی ایکتا اور اسکے تحفظ پرآنچ آتی ہے تو کانگریس نے آواز بلند کیا ہے ۔سڑک سے ایوان بالا تک مخالفت درج کراتے ہوئے مظاہرہ کیا ہے ۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ ملک جذباتی خطابات سے نہیں چلتاہے ، ملک آئین اور اس میں ملے اختیارات اور آپسی اتحاد اور بہتر پالیسیوں سے چلتاہے ۔ وزیراعظم نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے ، آزادی کے بعد پہلی بار اتنی بے روزگاری اور مہنگائی بڑھی ہے ۔ ان مدوں سے عوام کوبھٹکانے کے لئے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کالے قانون لائے گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ قانون کی خلاف ورزی حکومت بھی نہیں کرسکتی ہے ۔آئین کی روح کو ختم نہیں کیاجاسکتاہے ۔یہاں کی گنگاجمنی تہذیب کو ختم ہوتے نہیں دیکھاجاسکتاہے ۔ ملک کی آزادی میں مسلمانوں کی بڑی قربانی ہے ۔آپ ان کو باہری بتاکر ان سے انکی شہریت پوچھ کر ، انکی حب الوطنی پر سوال کھڑے کرکے انکی قربانیوں کامذاق بنایاہے ۔یہاں کی تہذیب کامذاق اڑایا گیاہے اور ہندومسلم ایکتا سے کھلواڑ کیاگیا ہےConclusion:مزیدانہوں نے کہاکہ بہار میں قومی آبادی رجسٹر نافذ ہوگا یانہیں یہ پہلے وزیراعلی نتیش کمار کے فیصلے کے بعد واضح ہوگا تاہم
ریاست میں حکومت نافذکرتی ہے تو کانگریس خاموش نہیں بیٹھے گی ۔انہوں نے اترپردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ کے ضلع گیادورے پر کہاکہ یوگی پہلے اپنی ریاست کوسنبھالیں ، انکی ریاست میں انکے لوگوں نے بدامنی پھیلارکھی ہے
بائٹ نکھل کمار سنگھ
رپورٹ سرتاج احمد ضلع گیابہار
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.