ETV Bharat / sports

وراٹ اور روہت میں بہتر ٹی 20 کپتان کون؟ - وراٹ کوہلی

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز گوتم گمبھیر نے ٹی 20 فارمیٹ کی کپتانی روہت شرما کو سونپنے کی وکالت کی جبکہ کمنٹیٹر اور سابق کھلاڑی آکاش چوپڑا وراٹ کوہلی کو ہی کھیل کے تین فارمیٹس میں کپتان بنائے رکھنے کے حق میں ہیں۔

virat and kohli
virat and kohli
author img

By

Published : Nov 24, 2020, 9:53 PM IST

بھارتی ٹیم کے سابق کھلاڑیوں گوتم گمبھیر، آکاش چوپڑا اور پارتھیو پٹیل نے اسٹار اسپورٹس پروگرام 'کرکٹ کنکٹیڈ' میں روہت اور وراٹ میں سے کون بہتر کپتان ہے؟ کے سلسلے میں بات چیت کی۔

ان دنوں ٹی 20 کی کپتانی روہت شرما کو سونپنے پر زور دیا جارہا ہے۔ روہت کی کپتانی میں ممبئی انڈینز نے آئی پی ایل میں اپنا پانچویں خطاب جیتا ہے جبکہ وراٹ کوہلی کی قیادت والی بنگلور ٹیم پلے آف تک ہی پہنچ سکی تھی۔ کوہلی کی کپتانی میں آٹھ برسوں میں بنگلور ایک بھی خطاب نہیں جیت سکی ہے۔

کپتانی کی تقسیم کے معاملے پر ہو رہی بات چیت کے درمیان حالانکہ بھارت کے پہلے عالمی کپ فاتح کپتان اور آل راونڈر کپل دیو نے ٹیم انڈیا کے ٹیسٹ اور محدود اوورز کی کپتانی کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی کرکٹ کی ثقافت دو کپتانوں کی نہیں ہے اگر وراٹ ٹی 20 میں بہتر کاکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں تو انہیں کپتان بنے رہنا دینا چاہیے۔

وراٹ کوہلی
وراٹ کوہلی

گوتم گمبھیر نے وراٹ اور روہت میں سے بہتر ٹی 20 کپتان کے سلسلے میں کہا کہ 'وراٹ خراب کپتان نہیں ہیں لیکن یہاں بات یہ ہے کہ کون بہتر کپتان ہے اور میرے حساب سے روہت زیادہ اچھے ٹی 20 کپتان ہیں اور ان دونوں کی کپتانی میں بہت بڑا فرق ہے۔

دوسری جانب آکاش چوپڑا کا کہنا ہے کہ یہ وقت تبدیلی کا نہیں ہے۔ اب آپ کے پاس ایک نئی ٹی 20 ٹیم تیار کرنے کا وقت نہیں ہے۔ اگر آپ نئے سرے سے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کے پاس کھیلنے کے لیے کئی مقابلے ہونے چاہیے لیکن ٹی 20 عالمی کپ سے پہلے ٹیم کے پاس صرف پانچ سے چھ ٹی 20 مقابلے ہی ہیں۔

گمبھیر نے کہا جب ہم آئی پی ایل کی بنیاد پر بین الاقوامی کرکٹ میں کھلاڑیوں کا انتخاب کرسکتے ہیں تو پھر ہم اسی بنیاد پر قومی ٹیم کے کپتان کا انتخاب کیوں نہیں کرسکتے؟ اور اگر ہم ایسا نہیں کرسکتے ہیں تو پھر آئی پی ایل میں بلے بازوں اور گیند بازوں کو ان کی کارکردگی کے حساب سے فیصلہ نہیں ہونا چاہیے اور کھلاڑیوں کا انتخاب بھی نہیں ہونا چاہیے۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز گوتم گمبھیر
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز گوتم گمبھیر

آکاش چوپڑا نے گوتم گمبھیر کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ' آئی پی ایل میں کارکردگی ضروری ہے اور میں اس سے اتفاق کرتا ہوں لیکن بین الاقوامی سطح پر کسی کو آزمانے سے پہلے کھلاڑی یا کپتان کی کارکردگی بھی بین الاقوامی سطح پر دیکھنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 'بہت سے کھلاڑیوں نے آئی پی ایل میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے لیکن انہوں نے بھارتی ٹیم کے لیے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ ساری بحث و مباحثہ صرف اس بارے میں ہے کہ وراٹ نے ٹی 20 ٹیم کا کپتان بنے رہنے کے لیے سب کچھ صحیح کیا ہے۔

'جموں و کشمیر کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں'

تاہم گوتم گمبھیر، آکاش چوپڑا سے متفق نظر نہیں آئے اور کہا کہ ٹی نٹراجن، واشنگٹن سندر، یُزویندر چہل، کلدیپ یادو کا انتخاب غلط ہے کیونکہ ان تمام کھلاڑیوں کا انتخاب آئی پی ایل میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ جب آپ کھلاڑیوں کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کررہے ہیں تو پھر ٹی 20 ٹیم کے کپتان کے لیے انتخاب کا بنیاد کیوں نہیں ہے؟

روہت شرما، کے ایل راہل کے ساتھ
روہت شرما، کے ایل راہل کے ساتھ

اس بحث میں وکٹ کیپر بلے باز پارتھیو پٹیل نے بھی کہا کہ ہم یہاں اس بارے میں بات کر رہے ہیں کہ کون بہتر فیصلہ کرسکتا ہے یا کون کھیل کو بہتر طور پر سمجھ سکتا ہے۔ تاہم پارتھیو نے روہت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ روہت دباؤ میں زیادہ درست فیصلے کر تے ہیں اور ان تمام پہلوؤں میں وہ وراٹ کے مقابلے قدرے بہتر ہیں۔

بھارتی ٹیم کے سابق کھلاڑیوں گوتم گمبھیر، آکاش چوپڑا اور پارتھیو پٹیل نے اسٹار اسپورٹس پروگرام 'کرکٹ کنکٹیڈ' میں روہت اور وراٹ میں سے کون بہتر کپتان ہے؟ کے سلسلے میں بات چیت کی۔

ان دنوں ٹی 20 کی کپتانی روہت شرما کو سونپنے پر زور دیا جارہا ہے۔ روہت کی کپتانی میں ممبئی انڈینز نے آئی پی ایل میں اپنا پانچویں خطاب جیتا ہے جبکہ وراٹ کوہلی کی قیادت والی بنگلور ٹیم پلے آف تک ہی پہنچ سکی تھی۔ کوہلی کی کپتانی میں آٹھ برسوں میں بنگلور ایک بھی خطاب نہیں جیت سکی ہے۔

کپتانی کی تقسیم کے معاملے پر ہو رہی بات چیت کے درمیان حالانکہ بھارت کے پہلے عالمی کپ فاتح کپتان اور آل راونڈر کپل دیو نے ٹیم انڈیا کے ٹیسٹ اور محدود اوورز کی کپتانی کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی کرکٹ کی ثقافت دو کپتانوں کی نہیں ہے اگر وراٹ ٹی 20 میں بہتر کاکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں تو انہیں کپتان بنے رہنا دینا چاہیے۔

وراٹ کوہلی
وراٹ کوہلی

گوتم گمبھیر نے وراٹ اور روہت میں سے بہتر ٹی 20 کپتان کے سلسلے میں کہا کہ 'وراٹ خراب کپتان نہیں ہیں لیکن یہاں بات یہ ہے کہ کون بہتر کپتان ہے اور میرے حساب سے روہت زیادہ اچھے ٹی 20 کپتان ہیں اور ان دونوں کی کپتانی میں بہت بڑا فرق ہے۔

دوسری جانب آکاش چوپڑا کا کہنا ہے کہ یہ وقت تبدیلی کا نہیں ہے۔ اب آپ کے پاس ایک نئی ٹی 20 ٹیم تیار کرنے کا وقت نہیں ہے۔ اگر آپ نئے سرے سے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کے پاس کھیلنے کے لیے کئی مقابلے ہونے چاہیے لیکن ٹی 20 عالمی کپ سے پہلے ٹیم کے پاس صرف پانچ سے چھ ٹی 20 مقابلے ہی ہیں۔

گمبھیر نے کہا جب ہم آئی پی ایل کی بنیاد پر بین الاقوامی کرکٹ میں کھلاڑیوں کا انتخاب کرسکتے ہیں تو پھر ہم اسی بنیاد پر قومی ٹیم کے کپتان کا انتخاب کیوں نہیں کرسکتے؟ اور اگر ہم ایسا نہیں کرسکتے ہیں تو پھر آئی پی ایل میں بلے بازوں اور گیند بازوں کو ان کی کارکردگی کے حساب سے فیصلہ نہیں ہونا چاہیے اور کھلاڑیوں کا انتخاب بھی نہیں ہونا چاہیے۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز گوتم گمبھیر
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز گوتم گمبھیر

آکاش چوپڑا نے گوتم گمبھیر کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ' آئی پی ایل میں کارکردگی ضروری ہے اور میں اس سے اتفاق کرتا ہوں لیکن بین الاقوامی سطح پر کسی کو آزمانے سے پہلے کھلاڑی یا کپتان کی کارکردگی بھی بین الاقوامی سطح پر دیکھنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 'بہت سے کھلاڑیوں نے آئی پی ایل میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے لیکن انہوں نے بھارتی ٹیم کے لیے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ ساری بحث و مباحثہ صرف اس بارے میں ہے کہ وراٹ نے ٹی 20 ٹیم کا کپتان بنے رہنے کے لیے سب کچھ صحیح کیا ہے۔

'جموں و کشمیر کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں'

تاہم گوتم گمبھیر، آکاش چوپڑا سے متفق نظر نہیں آئے اور کہا کہ ٹی نٹراجن، واشنگٹن سندر، یُزویندر چہل، کلدیپ یادو کا انتخاب غلط ہے کیونکہ ان تمام کھلاڑیوں کا انتخاب آئی پی ایل میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ جب آپ کھلاڑیوں کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کررہے ہیں تو پھر ٹی 20 ٹیم کے کپتان کے لیے انتخاب کا بنیاد کیوں نہیں ہے؟

روہت شرما، کے ایل راہل کے ساتھ
روہت شرما، کے ایل راہل کے ساتھ

اس بحث میں وکٹ کیپر بلے باز پارتھیو پٹیل نے بھی کہا کہ ہم یہاں اس بارے میں بات کر رہے ہیں کہ کون بہتر فیصلہ کرسکتا ہے یا کون کھیل کو بہتر طور پر سمجھ سکتا ہے۔ تاہم پارتھیو نے روہت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ روہت دباؤ میں زیادہ درست فیصلے کر تے ہیں اور ان تمام پہلوؤں میں وہ وراٹ کے مقابلے قدرے بہتر ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.