پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی آج 44 ویں سالگرہ ہے۔ ان کا پورا نام صاحبزادہ محمد شاہد خان آفریدی ہے.
سنہ 1996 میں کرکٹ کی دنیا میں قدم رکھنے والے شاہد آفریدی، بوم بوم آفریدی کے نام سے بھی پہچانے جاتے ہیں۔ ان کو یہ نام بھارتی کرکٹ ٹیم کے موجودہ کوچ روی شاستری نے اپنے کمنٹری کے دوران دیا تھا۔
آفریدی اپنی جارحانہ بلے بازی کی بدولت پوری دنیا میں پہچانے جاتے ہیں اور اسی بدولت کئی ریکارڈ بھی انہوں نے اپنے نام کئے جن میں سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے اپنے کریئر کے پہلے ہی یک روزہ میچ میں سری لنکا کے خلاف محض 37 گیندوں میں سنچری بنا کر ہر کسی کو انگشت بدنداں کر دیا تھا۔ حال ہی میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق شاہد آفریدی پاکستان کے سب سے مشہور کھلاڑی ہیں۔
محض 16 برس کی عمر میں دنیائے کرکٹ میں قدم رکھنے والے اس کھلاڑی نے جلد جارحانہ بلے بازی کے لیے اپنی الگ شناخت بنالی۔
سنہ 2011کے یک روزہ ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف میچ میں وکٹ لینے کے ساتھ ہی آفریدی ون ڈے کرکٹ میں 300 وکٹوں کا ہندسہ پار کیا تھا۔ جے سوریا کے بعد وہ دنیا کے دوسرے آل راونڈر ہیں جنہوں نے ون ڈے کرکٹ میں 6000 ہزار سے زائد رنز اور تین سو سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔
جارحانہ بلے بازی کی وجہ سے شاہد آفریدی کو ٹیسٹ ٹیم میں زیادہ مواقع نہیں ملے لیکن انہیں جتنے بھی ٹیسٹ میچوں میں موقع ملنے پر انہوں نے اپنے مداحوں کو مایوس نہیں کیا اور کئی مرتبہ اپنی آل راؤنڈر کاکردگی کے دم پر ٹیم کو کامیابی دلائی ہے۔
شاہد آفریدی اپنے کیرئیر کے آغاز میں سلامی بلے باز کی حیثیت سے بلے بازی کرتے تھے۔ لیکن بعد میں انہیں میچ کی صورتحال کے مطابق بلے بازی کے لیے بھیجا جانے لگا۔
بتایا جاتا ہے کہ آفریدی نے کرکٹ کریئر کا آغاز بطور گیند باز کیا تھا لیکن اب ان کا شمار دنیا کے بہترین آل راؤنڈرز میں ہوتا ہے۔
تیز بلے بازی کرنے کی وجہ سے اکثر جلدی آؤٹ بھی ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ اسی وجہ سے آفریدی اکثر ٹیم سے باہر بھی ہو چکے ہیں لیکن انہوں نے کسی بھی صورت میں اپنے بلے بازی کا طریقہ نہیں بدلا۔
بارہ اپریل سنہ 2006 کو انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ سے اچانک ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا تا کہ وہ اپنی پوری توجہ یک روزہ کرکٹ پر دے سکیں لیکن 15 دنوں بعد ہی 27 اپریل 2006 کو انہوں نے یہ فیصلہ واپس لے لیا۔ اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کے صدر شہریار خان نے آفریدی کو ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی پر آمادہ کیا تھا اور سنہ 2010 میں دورہ انگلینڈ کے دوران میں ٹیسٹ کرکٹ کو ہمیشہ کے لیے خیر آباد کہہ دیا۔ تاہم انہیں 2011 ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔
- آفریدی کے چند ریکارڈز
چار اکتوبر سنہ 1996، سری لنکا کے خلاف صرف 37 گیندوں میں 102 رنز کا ریکارڈ
پہلی سنچری محض 16 برس 217 دن کی عمر میں بنانے کا اعزاز
مارچ 2005 میں بھارت کے خلاف دوسری اننگز میں صرف 26 گیندوں پر 50 رنز اور 3 وکٹ لے کر پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ اسی میچ میں آفریدی کو روی شاستری نے 'بوم بوم آفریدی' کا نام دیا تھا۔
یک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ چھکے مارنے کا ریکارڈ
جنوری 2006 میں بھارت کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ہربھجن سنگھ کو لگا تار چار گیندوں پر چھکے رسید کیے۔ اس سے قبل ایسا صرف کپل دیو نے کیا تھا
سنہ 2007 میں سری لنکا کے گیند باز ملنگا بندارہ کو ایک اوور میں 32 رنز مارے۔
کرکٹ کی تاریخ میں تیسرے کھلاڑی ہیں جنہوں نے 5 ہزار رنز کے ساتھ 200 وکٹیں بھی حاصل کی ہیں اس کے علاوہ سنتھ جے سوریا اور جیک کیلس یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔