بھارتی کرکٹ ٹیم کے تیز گیند باز محمد سمیع کئی دنوں سے گھریلو نتازعات میں پھنسے ہوئے ہیں جبکہ ان کی بیوی نے ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے جس کے باعث مغربی بنگال کی مقامی عدالت نے ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا ہے، جبکہ بی سی سی آئی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ چارج شیٹ دیکھے بغیر سمیع پر کسی بھی قسم کی کاروائی نہیں ہوگی۔
محمد سمیع اس وقت قومی ٹیم کے ساتھ ویسٹ انڈیز دورے پر ہیں اور دوسرے ٹیسٹ میچ کے آخری 11 کھلاڑیوں کا حصہ ہیں۔
محمد سمیع کی بیوی حسین جہاں نے گزشتہ برس ان پر گھریلو تشدد کے الزامات عائد کئے تھے، جس کی وجہ سے سمیع کافی پریشان ہوئے تھے اور ان کی کارکردگی پر بھی اثر پرا تھا، سمیع کی بیوی نے سمیع اور ان کے بھائی حسیب احمد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 498 اے کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا۔
اس معاملے میں اب مغربی بنگال کی علی پور کی عدالت نے اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے سمیع کے خلاف گرفتار وارنٹ جاری کیا ہے اور 15 دنوں کے اندر خودسپردگی کے احکامات دیے ہیں اور اگر انہوں نے خودسپردگی نہیں کی تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا جبکہ وارنٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ سمیع 15 دنوں کے اندر ضمانت کے لیے درخواست بھی دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ محمد سمیع نے سنہ 2019 کے یک روزہ عالمی کپ میں ٹیم کو سیمی فائنل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا جبکہ فی الحال وہ اس وقت ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے اور آخری ٹیسٹ کا حصہ ہیں۔
سمیع پر گھریلو تشدد کے علاوہ بیٹی کی پرورش کے لیے اخراجات نا دینے کا بھی مقدمہ درج ہے۔
گرفتاری کا وارنٹ جاری ہونے کے بعد محمد سمیع کے اہل خانہ نے اس بابت کچھ بھی بتانے سے انکار کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اتر پردیش کے امروہہ میں رہائش پذیر سمیع اور ان کی بیوی حسین جہاں کا تنازع اس وقت سامنے آیا تھا جب حسین جہاں نے میڈیا کے روبرو آکر الزامات عائد کئے تھے کہ سمیع انہیں دھوکہ دے رہے ہیں اس کے علاوہ حسین جہاں نے سمیع کے خاندان والوں پر دھمکانے، مار پیٹ اور سمیع کے بھائی پر جنسی استحصال کرنے کی کوشش کابھی الزام عائد کیا تھا۔
پولیس نے اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے سمیع کے خلاف کیس درج کر لیا تھا جبکہ سمیع پر کیس درج ہوتے ہی بی سی سی آئی نے بھی انہیں ٹیم سے باہر کا راستہ دکھا دیا تھا۔
اگرچہ انہیں ضمانت ملنے کے بعد بی سی سی آئی نے انہیں ایک مرتبہ پھر سے قومی ٹیم میں شامل کیا تھا۔
اس کے علاوہ حسین جہاں نے نا صرف گھریلو تشدد بلکہ محمد سمیع پر میچ فکسنگ کے بھی سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
حسین جہاں کا کہنا تھا کہ سمیع کے ایک پاکستانی لڑکی کے ساتھ تعلقات ہیں جس کا نام صبا ہے وہ دبئی میں ان سے ملنے جاتے تھے اور یہی لڑکی میچ فکس کرنے والے سٹے بازوں سے رابطہ میں ہے۔
اس معاملے نے اس وقت مزید طول پکڑ لیا جب حسین جہاں نے امروہہ پولیس پر رات کو ان کے گھر گھس کر تھانے میں لانے کی شکایت کی تھی۔
جبکہ پولیس کا کہنا تھا کہ حسین جہاں زبردستی سمیع کے گھر داخل ہوئی تھی۔