ETV Bharat / international

BBC Persian ایران نے بی بی سی فارسی پر پابندی لگا دی

ایران نے متعدد برطانوی اداروں اور اشخاص پر دہشت گردانہ سرگرمیوں اور دہشت گرد گروہوں کی حمایت، فروغ دینے، اکسانے اور تشدد پھیلانے نیز انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام میں پابندیاں عائد کی ہیں۔ جس میں برطانیہ کا قومی مرکز برائے سائبر سلامتی، برطانوی حکومت کا مواصلاتی مرکز نیز والنٹ میڈیا، گلوبل میڈیا، ڈی ایم اے میڈیا، بی بی سی فارسی اور ایران انٹرنیشنل شامل ہیں۔ BBC Persian

Iran bans BBC Persian
ایران نے بی بی سی فارسی پر پابندی لگا دی
author img

By

Published : Oct 20, 2022, 8:57 PM IST

تہران: ایرانی وزارت خارجہ نے متعدد برطانوی اداروں اور اشخاص پر دہشت گردانہ سرگرمیوں اور دہشت گرد گروہوں کی حمایت، فروغ دینے، اکسانے اور تشدد پھیلانے نیز انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام میں پابندیاں عائد کی ہیں۔ وزارت خارجہ نے گزشتہ روز اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام متعلقہ قانونی ضوابط اور پابندی کے طریقہ کار کے ساتھ ہی مشابہہ کارروائی کے جواب کے فریم ورک کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔BBC Persian

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران، برطانوی حکومت کو دہشت گردوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کی حمایت کے لیے ذمہ دار اور جوابدہ قرار دیتا ہے جو برطانیہ کی سرزمین سے ایران میں فسادات اور دہشت گردی کی کارروائیوں کو اکساتے اور فروغ دیتے ہیں۔ بیان کے مطابق، ممنوعہ اداروں اور اشخاص کی فہرست میں برطانیہ کا قومی مرکز برائے سائبر سلامتی، برطانوی حکومت کا مواصلاتی مرکز نیز والنٹ میڈیا، گلوبل میڈیا، ڈی ایم اے میڈیا اور ایران مخالف ٹی وی چینلز شامل ہیں جن میں بی بی سی فارسی اور ایران انٹرنیشنل شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Iran Sanctions on UK ایران نے برطانوی اداروں اور حکام پر پابندیاں عائد کی، یہ ہے وجہ

ایران کی پابندیوں میں متعدد اشخاص بھی شامل ہیں جن میں برطانوی وزیر برائے سلامتی ٹام ٹگینڈہاٹ اور خلیج میں تعینات برطانوی فوجی کمانڈر ڈان میک کینن شامل ہیں۔ ان پابندیوں کی زد میں آنے والے افراد کو ویزا حاصل کرنے اور ایران میں داخل ہونے سے روک دیا جائے گا اور ایران کے اندر ان کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے جائیں گے۔ (یو این آئی)

تہران: ایرانی وزارت خارجہ نے متعدد برطانوی اداروں اور اشخاص پر دہشت گردانہ سرگرمیوں اور دہشت گرد گروہوں کی حمایت، فروغ دینے، اکسانے اور تشدد پھیلانے نیز انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام میں پابندیاں عائد کی ہیں۔ وزارت خارجہ نے گزشتہ روز اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام متعلقہ قانونی ضوابط اور پابندی کے طریقہ کار کے ساتھ ہی مشابہہ کارروائی کے جواب کے فریم ورک کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔BBC Persian

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران، برطانوی حکومت کو دہشت گردوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کی حمایت کے لیے ذمہ دار اور جوابدہ قرار دیتا ہے جو برطانیہ کی سرزمین سے ایران میں فسادات اور دہشت گردی کی کارروائیوں کو اکساتے اور فروغ دیتے ہیں۔ بیان کے مطابق، ممنوعہ اداروں اور اشخاص کی فہرست میں برطانیہ کا قومی مرکز برائے سائبر سلامتی، برطانوی حکومت کا مواصلاتی مرکز نیز والنٹ میڈیا، گلوبل میڈیا، ڈی ایم اے میڈیا اور ایران مخالف ٹی وی چینلز شامل ہیں جن میں بی بی سی فارسی اور ایران انٹرنیشنل شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Iran Sanctions on UK ایران نے برطانوی اداروں اور حکام پر پابندیاں عائد کی، یہ ہے وجہ

ایران کی پابندیوں میں متعدد اشخاص بھی شامل ہیں جن میں برطانوی وزیر برائے سلامتی ٹام ٹگینڈہاٹ اور خلیج میں تعینات برطانوی فوجی کمانڈر ڈان میک کینن شامل ہیں۔ ان پابندیوں کی زد میں آنے والے افراد کو ویزا حاصل کرنے اور ایران میں داخل ہونے سے روک دیا جائے گا اور ایران کے اندر ان کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے جائیں گے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.