شام کے دارالحکومت دمشق میں بدھ کی صبح رش کے اوقات میں فوجیوں کو لے جانے والی ایک بس کے قریب سڑک کے کنارے دو بم دھماکے ہوئے، جس میں 14 افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے ہیں۔
شام کے سرکاری ٹی وی نے وسطی دمشق میں جلتی ہوئی بس کی فوٹیج دکھائی، جس میں کہا گیا ہے کہ دھماکے اس وقت ہوئے جب لوگ اپنے کام پر اور اسکول جا رہے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیسرا بم اسی علاقے میں دریافت کر ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
کسی تنظیم نے اب تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
یہ دھماکہ ایک پل کے نیچے ایک مرکزی بس ٹرانسفر پوائنٹ پر ہوا ہے، جہاں سے گاڑیاں جمع ہو کر دارالحکومت کے مختلف علاقوں کی جانب روانہ ہوتی ہیں۔
حکومتی فورسز کے ذریعے باغیوں کے زیر قبضہ مضافاتی علاقوں پر قبضے کے بعد دمشق میں اس طرح کے حملے حالیہ برسوں میں شاذ و نادر ہی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Syrian School: شامی بچے تباہ شدہ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور
صدر بشار الاسد کی افواج نے شام کے بیشتر حصے کو اپنے اتحادی روس اور ایران کی مدد سے حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
شام کا تنازعہ مارچ 2011 میں شروع ہوا تھا، اس دوران تین لاکھ پچاس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ملک کی نصف سے زائد آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔