امریکہ میں 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے عمل کا سرکاری طور پر آغاز ہو گیا ہے اور لوگ اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ دینے کے لئے آئیووا سٹیٹ میں جمع ہونے لگے ہیں۔
آئیووا میں ایسٹرن اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق پیر کی رات آٹھ بجے مختلف دھڑوں کا اجلاس شروع ہوا اور نتائج رات 11 بجے ( جی ایم ٹی وقت کے مطابق صبح چار بجے منگل) آنے کی امید تھی۔
ووٹنگ سے پتہ چل رہا ہے کہ ڈیموکریٹک صدارتی امیدواروں میں جو بائیڈن، سینیٹر برنی سینڈرز، سینیٹر الزبتھ وارن اور سابق میئر پیٹ بٹگ کے درمیان بہت قریبی ٹکر ہے ریئل کلیئر پالٹکس کے مطابق حالیہ دس انتخابات میں آئیووا میں مسٹر سینڈرز نے مسٹر بائیڈن پر تین فیصد کی برتری بنائی ہوئی ہے۔
آئیووا میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ریپبلکن کی جانب سے آسانی سے جیتنے کی امید ہے۔ وہاں 12 ڈیموکریٹک اور تین ریپبلکن امیدوار انتخابات کے لئے اترے ہوئے ہیں۔
ڈیموکریٹس کو آئیووا کیلئے خاص طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ وہاں ہر امیدوار انتخابی دوڑ میں مجموعی طور پر کیسا مظاہرہ کرے گا،یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔
آئیووا میں آخری 10 فاتحین میں سے سات نے ڈیموکریٹک پارٹی سے نامزدگی کی ہے۔ تاہم ریپبلکن کی جانب سے گذشتہ 8 فاتحین میں سے صرف تین ہی پارٹی کے امیدوار بنے۔
اس سے پہلے گزشتہ بار آئیووا میں ہونے والے انتخابات میں ڈیموکریٹس پارٹی کے ہاتھ سات نشستیں لگی تھی جبکہ ریپبلکن پارٹی تین سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔