بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ آیوروید کو مرکزی حکومت نے گلوئے مشن کے تحت دو لاکھ گیلوئے پودا لگانے کا ہدف دیا ہے۔
یہ مشن نیشنل میڈیشنل پلانٹ بورڈ کے تحت چلایا جا رہا ہے جس کا مقصد ہے کہ ہر گاؤں میں گلوئے کا پودا موجود ہو تاکہ گاؤں کے رہائشی اس کا استعمال کر مختلف بیماریوں سے محفوظ اور صحت مند رہیں۔
شعبہ آیوروید کے پروفیسر یامنی بھوشن ترپاٹھی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس پودے سے بخار، جلد کی بیماری، خون کی کمی، جسم میں قوت مدافعت کو تیزی سے اضافہ کرنا جیسی متعدد بیماریوں کا علاج ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی حکومت ایک مشن کے تحت گاؤں گاؤں تک اس پودے کو مفت تقسیم کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس پودے کی پتیاں پان کے پتے کے مشابہ ہوتی ہیں یہ بودا درختوں پر چڑھتا ہے اس کا تنا رسی کے جیسا ہوتا ہے کاٹنے پر یہ گول نظر آئے گا۔ اس کے استعمال کا طریقہ یہ ہے کاڑھا بناکر روز صبح استعمال کریں اس کے تنے کو پانی میں رکھ کر ابالیں جب پانی نصف رہ جائے تو اسے پئیں۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اس کی شاخ کو کاٹ کر باریک پاؤڈر بناکر استعمال کریں جس سے متعدد بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں۔