اقبال وانی نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جس مقصد کے لیے پنچوں اور سرپنچوں کا انتخاب عمل میں لایا گیا وہ کام گاؤں دیہات میں بیٹھے بی ڈی اوز انہیں کرنے ہی نہیں دیتے ہیں۔
اقبال وانی الزام لگایا کہ بی ڈی اوز دفاتر میں رشوت ستانی کا کام کھلے عام چل رہا ۔ایم۔جی نریگا جیسی اسکیموں کے نام پیسہ نکالا جارہا ہے بی ڈی اوز اور ٹھیکداروں کی ملی بھگت سے۔
وہیں انہوں نے کہا جب تک نہ گورنر انتظامیہ مخلتف اضلاع پر بلاک ڈیویلپمنٹ دفاتر میں رشوت خور افسران کے خلاف کاروائی عمل میں نہیں لائے گے تب تک کسی بھی گاؤں کی ترقی ممکن نہیں ہوپائے ۔
دوسری جانب اقبال وانی کا کہنا ہے کہ جب سے پنچوں اور سرپنچوں کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہے تب سے آج تک انہیں کوئی تنخواہ بھی نہیں دیا گیا ہے ۔ جو ان اور ان کے بچوں کے ساتھ سراسر انصافی ہے ۔
انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ ان کے مسائل کی طرف فوری توجہ دی جائے